ٹر و پولیس کی جانب سے سے حب میں روڈ سیفٹی مہم کا انعقاد

      ٹر و پولیس کی جانب سے سے حب میں روڈ سیفٹی مہم کا انعقاد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسپکٹر جنرل نیشنل ہائی ویز موٹروے پولیس اللہ ڈنو خواجہ کی ہدایت پر ڈی آئی جی ویسٹ زون علی شیر جھاکرانی کی نگرانی میں اتھل سیکٹر نے حب میں موجود ڈی جی سیمنٹ پلانٹ میں روڑ سیفٹی سیمنار اور حب ٹال پلازہ پر ر عقبی شیشوں اور ہیلمٹ کی افادیت سے متعلق روڈ سیفٹی مہم کا انعقاد کیا۔ سیمیناراور روڑ سیفٹی مہم کا انعقاد سیکٹر کمانڈر اتھل شاہ اسد کی قیادت میں کیا گیا۔ڈی جی سیمنٹ فیکٹری میں سیمینار کے دوران پلانٹ کے تمام افسران و ملازمان کی کشیر تعدادمیں موجود تھے جن کو ملٹی میڈیا کے ذریعے دفاعی ڈرائیونگ مہارت اور دورانِ ڈرائیونگ حفاظتی انتظامات کے بارے آگاہی دی گئی۔سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اور حب ٹال پلازہ پر سیفٹی ہیلمٹ کی مہم کی آغاز کاکرتے ہوئے ڈی آئی جی علی شیر جھاکرانی نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال ہزاروں لوگ ٹریفک حادثات میں جان گنوا دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ روڑ پر ہونے والے حادثات میں موٹرسائیکل سواربہت حد تک شامل ہوتے ہیں۔موٹرسائیکل سوارں کے حادثات کی سب سے بڑی وجہ شیشوں کواستمعال نہ کرنا ہے کیونکہ موٹرسائیکل پر شیشے نہ ہونے کی وجہ سے سوار پیچھے آنے والی ٹریفک کے بہاو کو دیکھ نہی پاتا۔ موٹرسائیکل کے حادثات میں سر کی چوٹ موت، مستقل معذوری اور شدید زخم کا باعث بنتی ہے۔سر کی چوٹ کو معیاری ہیلمٹ کے استمعال، ٹریفک قوانین کی پابندی اور روڈ سیفٹی کے اصولوں پر کاربند ہو کر بچایا جا سکتا ہے۔مہم کے دوران پر موٹرسائیکل سواروں میں مفت ہیلمٹ تقسیم کئے گئے۔ موٹرسائیکل سواروں کو سفرکے دوران احتیاطی تدابیر کے متعلق آگاہ بھی کیا گیا۔مہم کے دوران اس بات پر خصوصی زور دیا گیا کہ ہیلمٹ نہ صرف موٹر سائیکل چلانے والے بلکہ پیچھے بیٹھے شخص کے لئے بھی انتہائی اہم ہے۔موٹرسائیکل سواروں کو یہ بھی بتایا گیا کہ موٹرسائیکل پر پیچھے دیکھنے والے شیشے مت اتاریں،آہستہ رفتار کو اپناتے ہوئے روڈکے انتہائی بائیں جانب رہیں، موبائل فون کے استمعال اور ٹرپل سواری سے پرہیز کریں۔ اس موقع پر سیکٹر کمانڈر اتھل شاہ اسد نے کہا کہ عقبی شیشوں کے استمعال اور ہیلمٹ کی پابندی کو یقینی بنا کر عوام کے قیمتی جان و مال کے نقصان کو بچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو اپنی انفرادی ذمہ داری کو سمجھنا ہو گا اور روڑ سیفٹی اور ٹریفک قوانین پر عمل پیرا ہونا ہو گا کیوں کہ کسی بھی فرد کی حادثہ میں موت یا مستقل معذوری کی تکلیف ان کے لواحقین کے لئے ناقابل بیان اور برداشت ہوتی ہے