دہشتگرد گولی کا نشانہ بناناچاہتے تھے،لفٹر سے گرنے کی وجہ سے جان بچ گئی: عمران خان
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ لفٹر سے گر کر زخمی نہ ہوتے تو اگلے ہی دن اُنہیں گولی کا نشانہ بنادیاجاتا اور اس ضمن میں شدت پسندوں کے 25گروہ اُن کی جان کے درپے تھے ۔ اُنہوں نے کہاکہ لاہور میں لفٹر سے گرنے کا واقعہ آج تک اُن کیلئے ایک معمہ ہے ۔ برطانوی جریدے”ڈیلی میل“ میں لکھے گئے ایک مضمون میں عمران خان نے کہاکہ وہ دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر تھے،یہ بات اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے انہیں بتائی کہ جلسے کے اگلے دن دہشت گرد انہیں اپنی گولی کا نشانہ بنا سکتے تھے۔اُنہوں نے کہاکہ لفٹر سے گرنے اور ہسپتال میں رہنے سے ان کی زندگی بچ گئی۔عمران خان لکھتے ہیں کہ انتخابات سے پہلے ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا، پاکستان میں شدت پسندوں کے پچیس گروپ ہیں جو خود کو طالبان کہتے ہیں،ان شدت پسندوں کوکوئی بھی اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے مزید لکھا ہے کہ وہ اب تک نہیں سمجھ سکے، لاہور میں انتخابی جلسے کے دوران کیسے توازن کھو بیٹھے لیکن وہ خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ وہ بچ گئے کیونکہ اگر وہ اس دن حادثے کا شکار نہ ہوتے تو شائد آج زندہ بھی نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن تھے جن میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی لیکن پاکستان کے استحکام اور جمہوریت کی بقا کے لئے تحریک انصاف نے جمہوری عمل کا بائیکاٹ نہیں کیا۔ یادرہے کہ عام انتخابات سے چار دن قبل یعنی سات مئی کی شام کو عمران خان انتخابی جلسے میںسٹیج پر چڑھتے ہوئے گرنے سے زخمی ہوگئے تھے۔ لفٹر پر ان کے ساتھی اور گارڈز بھی تھے جس کے باعث لفٹر کا توازن بگڑ گیا اور عمران خان محافظوں سمیت اٹھارہ فٹ تک کی بلندی سے نیچے گرگئے تھے جس سے ان کے سر پر زخم آئے تھے اور وہ ہسپتال میں داخل رہے۔