محصورین غزہ رمضان کی عبادات چرچ میں کرنے پر مجبور
غزہ (این این آئی)غزہ کے رہائشیوں نے چرچ میںرمضان کی عبادات اداکرنے پر مجبورہوگئے ،غیرملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے محصورین غزہ نے بتایاکہ جب سے غزہ میں جنگ شروع ہوئی ہے، ان کے لیے مسیحیوں کے خدا کے گھر میں عبادت کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہ گیا تھا، جہاں انہوں نے اسرائیل کے مسلسل فضائی حملوں کے بعد سے پناہ لے رکھی ہے،ستائیس برس کے خلف نے بتایا کہ انہوں نے ہمیں نماز ادا کرنے کی اجازت دی۔ جس سے مسیحیوں کے بارے میں میرا نکتہ نظر تبدیل ہوگیا۔ درحقیقت میں اس سے پہلے کچھ بھی نہیں جانتا تھا، لیکن وہ میرے بھائی بن گئے ہیں۔انہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے کبھی بھی نہیں سوچا تھا کہ وہ مغرب کی نماز ایک چرچ میں ادا کریں گے،امیر نے بتایاکہ ہم سب مسلمانوں نے پچھلی رات مل کر دعا مانگی۔ یہاں مسلمانوں اور مسیحیوں کے درمیان محبت پروان چڑھ رہی ہے،غزہ سٹی کے سینٹ پروفیریس چرچ کے صحن میں زائرین کی چہل پہل ہے، جہاں مسیحی مددگاروں کی جانب سے مہربان کے الفاظ کے ساتھ خیرمقدم کیا جارہا ہے، جبکہ اس چرچ کے موجودہ رہائشیوں کی جانب سے السلام علیکم کے الفاظ ادا کیے جارہے ہیں، غزہ سے بے گھر ہونے والوں نے تقریباً دو ہفتوں سے اس کو پناہ گاہ بنا لیا ہے۔