اینٹی کرپشن میں شکایات میں محکمہ پولیس کی برتری برقرار
لاہور(لیاقت کھرل) اینٹی کرپشن پنجاب میں گزشتہ6ماہ 25دنو ں کے دوران موصول ہونے والی شکایات میں محکمہ پولیس نے برتری کو برقرار رکھا ہے، ریونیو اور سی اینڈ ڈبلیو کے محکموں میں حجم کے اعتبار سے کرپشن نے زور پکڑے رکھا، محکمہ اینٹی کرپشن نے کرپشن میں ملوث633پولیس افسروں اور اہلکاروں کے نام آئی جی پولیس کو بھجوائے جن کے خلاف شہریوں کی جیبوں سے لاکھوں روپے ہتھیانے کے الزامات باقاعدہ ثابت بھی ہو چکے ہیں، ان میں 54پولیس افسروں اہلکاروں کا لاہور پولیس سے تعلق بتایا گیا ہے جبکہ اس کے ساتھ 3891 پولیس افسروں اور اہلکاروںکے خلاف انکوائری کو حتمی شکل دینے کے لئے متعلقہ ڈی پی اوز اور آر پی اوز سے رپورٹس طلب کی ہیں، اینٹی کرپشن ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی محکموں میں محکمہ پولیس کے خلاف سب سے زیادہ شکایات موصول ہوتی ہیں جس میں شہریوں سے لوٹ مار، قبضہ گروپ کے ارکان سے مل کر شہریوں کی جائیدادیں ہڑپ کرنے سمیت بلاوجہ بوگس مقدمات میں ملوث کرنے کی شکایات زیادہ ہیں۔ جبکہ دوسرے نمبر پر ریونیو اور سی اینڈ ڈبلیو کے محکموں میں شکایات زیادہ پائی جا رہی ہیں، اس میں اب محکموں کے خلاف حجم کے اعتبار سے شکایات زیادہ ہیں، جس میں محکمہ ریونیو کے ٹی ایم ایز کے خلاف کرپشن، مالی بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں کی شکایات زیادہ ہیں، جبکہ سی اینڈ ڈبلیو کے محکمہ کے خلاف اربوں روپے کے فنڈز بوگس ٹینڈروں کی شکل میں ہڑپ کرنے کی شکایات ہیں، ااینٹی کرپشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر حامد ستار کا کہنا ہے کہ صوبائی محکموں کے خلاف پینڈنگ شکایات کو ترجیح بنیادوں پر نپٹایا جا رہا ہے۔ اس میں عید کے بعد کرپٹ افسروں اور اہلکاروں کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی جائے گی جس میں ڈی پی اوز اور آر پی اوز کی مدد بھی حاصل کی جائے گی۔