اسرائیل کا پاگل وزیراعظم علاج ناممکن ،معالج خودبھی نفسیاتی مریض بن گیا
مقبوضہ بیت المقدس(اے این این ) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا علاج کرنے والے یہودی ماہر نفسیات کے گزشتہ ماہ خودکشی کرنے سے قبل لکھے گئے خط کی طرف اس وقت تو کوئی متوجہ نہیں ہوا تاہم غزہ پر سفاکانہ اسرائیلی حملے کے بعد دنیا اسی ماہر نفسیات کے الفاظ یادکررہی ہے ۔ علاج میں ناکامی کے بعد نہ صرف خود نفسیاتی مریض بن گئے تھے بلکہ ایک خط لکھنے کے بعد انہوں نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے اپنی زندگی کا خاتمہ بھی کرلیا تھا۔ معروف اسرائیلی ماہر نفسیات یاتم گریو نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرنے سے قبل ایک خط لکھا تھا جو ان کے پہلو میں پایا گیا ، خط میں انہوں نے اپنی موت کا ذمہ دار نیتن یاہو کو قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ وہ یہ سب مزید برداشت نہیں کرسکتے ، اسرائیلی وزیراعظم نے ان سے ان کی زندگی چھینی ہے۔ممتاز نفسیاتی معالج یاتم گریو اسرائیلی وزیراعظم کے حقیقت کو تسلیم نہ کرنے ان کے علاج اور بہتری کی جانب گامزن ہونے میں مکمل ناکامی پر سخت ڈیپریشن کا شکار تھے انہیں نیتن یاہو کی سوچ کوسمجھنے کی کوشش کے دوران میں کئی بار اسٹروکس کا بھی سامناکرنا پڑا۔ یاتم گریو نے خط کے علاوہ اپنی ڈائری میں بھی یہ بات لکھی ہے کہ نیتن یاہو کی سوچ تضادات کا سیاہ گڑھ’’ بلیک ہول‘‘ ہے وہ خودکشی سے قبل نیتن یاہو کے کیس سے متعلق اپنی ڈائری کو کتابی شکل دینے کیلئے کام بھی کررہے تھے ۔ موت کے بعد یاتم گریو کے کمرے سے نیتن یاہو پرسائیسکو ٹک آف سٹرائیڈکے نام سے ان کی نامکمل کتاب کے مسودے کے کچھ ابواب ملے جو ان کے زیر مطالعہ تھے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ دو عشروں سے غزہ اور فلسطین کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائی میں اب تک 1050 سے تجاوز کرچکی ہے۔