بھارت نے ’ریپ ‘میں دنیا کو مات دے دی

بھارت نے ’ریپ ‘میں دنیا کو مات دے دی
بھارت نے ’ریپ ‘میں دنیا کو مات دے دی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیودہلی (نیوز ڈیسک) بھارت کو ریپ (جنسی زیادتی) کا عالمی دارالحکومت کیوں کہا جاتا ہے اس کا اندازہ معروف بھارتی اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“ میں شائع ہونے والی رپورٹ سے لگایا جاسکتا ہے جس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ اس ملک میں ہر آدھے گھنٹے بعد ایک عورت کو ریپ کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور یہ رپورٹ صرف پولیس کے پاس آنے والی شکایات پر مبنی ہے جبکہ اس سے کئی گنا زیادہ ریپ کے کیس منظر عام پر آتے ہی نہیں۔ ”کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشی ایٹو“ کے تحت 2001ءسے لے کر 2013ءتک کے 13 سالوں کے دوران رپورٹ ہونے والے ریپ کیسوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس تجزیے سے معلوم ہوا کہ پولیس کو 13 سال میں 264130 ریپ کی شکایتیں موصول ہوئیں یعنی باقاعدگی سے ہر آدھے گھنٹے بعد ایک عورت یا بچی کا ریپ کیا جارہا ہے۔ صرف دہلی میں ہونے والے ریپ کیسوں کی تعداد 8060 ہے۔ 2001ءمیں ریپ کی تعداد 16075 تھی جبکہ 20163ءمیں یہ تعداد 33707 ہوگئی تھی 13 سال میں 53.30 فیصد کا اضافہ ہوچکا ہے۔ عورتوں کی عصمت دری کی شرمناک فہرست میں سب سے اوپر ریاست مدھیا پردیش ہے جہاں 13 سال میں 40422 ریپ ہوئے، یعنی روزانہ 8 سے زائد کیس، جبکہ 22472 ریپ کے ساتھ مغربی بنگال دوسرے نمبر پر اور 20108 کے ساتھ اترپردیش تیسرے نمبر پر ہے۔ یہ رپورٹ سماجی سائنسدان و نکاتیش نائیک نے تیار کی ہے۔

مزید :

انسانی حقوق -