پنجاب حکومت ، جوڑ توڑ عروج پر ، پرویز خٹک کو دوبارہ وزیر اعلٰی کے پی کے بنانے کا فیصلہ ، وفاق میں مطلوبہ اکثریت حاصل ، بلوچستان میں بھی حکومت بنائیں گے : ترجمان تحریک انصاف
لاہور(جاوید اقبال، شہزاد ملک) پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی کے لئے سر جوڑ لئے اور آزاد امیدواروں کے گرد گھومنا شروع کردیا ہے جس سے قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں آزاد حیثیت سے انتخابات جیتنے والے امیدوار ’’وی آئی پی‘‘ کا درجہ اختیار کر گئے دونوں جماعتوں کی تو جہ کا مرکز پنجاب بن گیا ہے جہاں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ نے اپنی اپنی حکومت بنانے کے دعوے کردئیے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکز میں پی ٹی آئی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے عمران خان کو وزیر اعظم کا امیدوار نامزد کردیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) نے محمد شہبا زشریف کو قومی اسمبلی مین حزب اختلاف بنانے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے جبکہ پنجاب میں میاں حمزہ شہباز شریف کو وزیرا علی کا امیدوار نامزد کردیا ہے جس کے ساتھ ہی یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اگر کسی صورت پنجاب میں حکومت نہ بنا سکی تو پنجاب میں (ن) کی حزب اختلاف خواجہ سعد رفیق ہوں گے جس کی تصدیق میاں حمزہ شہبا ز نے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں کی جن کا کہنا تھا کہ حکومت بنانے کے لئے ان کے پاس ارکان کی عددی اکثریت موجود ہے جس کے لئے انہیں پنجاب میں آزاد 29ارکان اسمبلی میں سے اکثریت کی حمائت بھی حاصل ہے اور وہ با آسانی پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔دوسری طرف پی ٹی آئی کے گزشتہ روز اسلام آباد ہونے والے اجلاس مین جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان نے پارٹی چیئرمین کو رپورٹ پیش کی اور انہیں بتایا کہ پنجاب میں حکومت بنانے کے لئے ان کے پاس مطلوبہ تعداد موجود ہے اور پندرہ آزاد ارکان اسمبلی نے انہیں پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی یقین دہانی کروادی ہے جس کا سلسلہ آج شروع ہو جائے گا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں بڑی جماعتیں پنجاب پر فوکس کئے ہوئے ہین اور دونوں نے اس مقصد کے لئے ارکان سے رابطوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے ،ادھر پی ٹی آئی نے مرکز اور پنجاب میں مدد کے لئے مسلم لیگ (ق) سے بھی رابطہ کر لیا ہے (ق) لیگ کے پاس پنجاب میں نو اور مرکز میں چار ارکان اسمبلی کی مالک ہے ۔
جوڑ توڑ
اسلام آباد ،لاہور (سٹاف رپورٹرجنرل رپورٹر ، نمائندہ خصوصی )مسلم لیگ ن کے راہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن نے سب سے زیادہ نشستیں جیتی ہیں اسل ہم پنجاب میں حکومت بنائیں گے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا قوم کو یاد دلاتا ہوں کہ نوازشریف نے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کو حکومت بنانے کا موقع دیا اور اب (ن) لیگ پنجاب میں سب سے زیادہ نشستیں لینے والی پارٹی بن کر ابھری ہے اس لیے تمام آئینی اداروں کو کہنا چاہتا ہوں کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) حکومت بنائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جمہوری روایات کا پاس کیا جائے ، پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی اکثریت ہے، صوبے میں حکومت بنانے کے لیے ہم پیپلز پارٹی، ہم خیال اور مسلم لیگ (ق) سے بھی بات کریں گے، اگر حکومت بنانے سے روکا گیا تو اس کا بھرپور جواب دیں گے۔حمزہ شہباز نے الزام لگایا کہ انتخابات میں پری پول دھاندلی کی گئی، ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا گیا جسے ایکسپوز کریں گے، ہمارے کارکنوں کو مارا پیٹا گیا جس کے بارے میں ہم قوم کا آگاہ کرتے رہیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے قوم سے خطاب پر رد عمل میں (ن) لیگ کے رہنما نے کہا کہ عمران خان نے اپنی تقریر میں اچھی باتیں کیں لیکن انہیں کام کرنا پڑے گا، انہیں اپنی کہی باتوں پر پہرہ دینا پڑے گا۔دوسری جانب تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما نعیم الحق نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں بھی پی ٹی آئی کی ہی حکومت ہوگی اور مسلم لیگ (ن) کو اپوزیشن میں بیٹھنا پڑیگا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں اکثریت تحریک انصاف کے ساتھ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت بنانے کے لیے بہت سی جماعتوں سے الحاق کے آپشن موجود ہیں اور پنجاب کے آزاد اراکین سے رابطے جاری ہیں۔پیپلزپارٹی سے الحاق کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے نعیم الحق نے بتایا کہ پی پی پی سے حمایت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی پیپلز پارٹی سے کسی قسم کا سمجھوتہ ہوگا۔۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ہمارے امیدواروں نے بڑے بڑوں کو شکست دی جبکہ ہم کراچی کی 21 میں سے 13 قومی اسمبلی کی نشستوں پر کامیاب ہوکر سندھ میں دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آئے ہیں۔نعیم الحق نے مزید بتایا کہ ایک دو دن میں باقاعدہ حکومت بنانے کا اعلان کر دیں گے۔آخر میں ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے انتخابی نظام میں کوئی بھی خامیاں یا کمزوریاں ہیں تو انہیں دور کیا جائے تاکہ کسی کو شکایت نہ ہو کہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہوئی۔دریں اثناپاکستان تحریک انصاف نے پرویز خٹک کو دوبارہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔۔پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں اکیلے ہی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے جس کے بعد وزیراعلیٰ کے لیے کسی نئے نام کے بجائے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا نام زیر غور آیا ہے۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف نے پرویز خٹک کو ہی دوبارہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین کی اکثریت بھی پرویز خٹک کو دوبارہ وزیر اعلیٰ بنانے کی حامی ہے۔انصاف کی صوبائی حکومت میں وزیر اعلیٰ کے پی کے رہے ہیں۔جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاق میں حکومت کے لئے پی ٹی آئی کے پاس مطلوبہ تعداد پوری ہے‘ وفاقی حکومت کے لئے پیپلز پارٹی کی حمایت کی ضرورت نہیں۔ جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت سازی کے لئے پیپلز پارٹی سے رابطہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاق میں حکومت کے لئے پی ٹی آئی کے پاس مطلوبہ تعداد پوری ہے وفاقی حکومت کے لئے پیپلز پارٹی کی حمایت کی ضرورت نہیں۔ تحریک انصاف خود وفاق میں حکومت بنائے گی۔ جبکہ پنجاب میں ارکان کی اکثریت ہمارے ساتھ ہے اور پنجاب میں بھی پی ٹی آئی حکومت بنائے گی دوسری طرف چیئر مین پا کستان تحر یک انصاف عمران خان نے بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے دوسری جماعتوں سے بھی مشاورت کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر یار محمد رند کو اسلام آباد طلب کر لیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطا بق اس سلسلے میں مشاورت کے لیے پارٹی کی سینئر قیادت کو بھی بنی گالہ طلب کی گیا ہے تا کہ بلوچستان میں حکومت سازی کے حوالے سے رائے لی جا سکے آن لائن کے مطابق عمران خان نے پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت بنانے کیلئے 27آزاد امیدواروں کو جماعت میں شمولیت کیلئے جہانگیر ترین سمیت شاہ محمود قریشی اور چوہدری سرور کو ٹاسک دے دیاجلد ہی آزاد امیدواروں کا پی ٹی آئی میں شمولیت کا امکان جبکہ مسلم لیگ ق سے بھی رابطے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی الیکشن جیتنے والے ارکان سے مسلسل رابطے میں ہیں جبکہ مسلم لیگ (ق) سے بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہیتحریک انصاف کے نائب صدر ڈاکٹر بابر اعوان نے بنی گالا میں پارٹی کے مشاورتی اجلاس کے بعدمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ سب نتائج کو تسلیم کریں گے ۔ کوئی نتائج ماننے سے انکار نہیں کرے گا۔ حکومت کا اولین ایجنڈا طے کرلیا گیا ہے نئی قانون سازی کے ذریعے احتساب کے ادارہ کو مزید مضبوط اور موثر بنایا جائے گا۔ حکومتی ایوانوں میں سادگی کیلئے بھی قانون بنے گاوزیراعظم ہاؤس ختم کردیا گیا ہے ۔ وزیراعظم ،منسٹر کالونی میں رہیں گے ۔ ایوان صدر اور غیر ترقیاتی اخراجات میں بھی کٹوتی ہوگی ۔ عمران خان وزارت عظمیٰ کا عہدہ بھی سنبھالتے ہی ان کی ہدایت پر سرمایہ کاروں سے رابطے کئے جائیں گے ۔ کاروبار کو تحفظ دیں گے تجارتی کاروباری تحفظ کا قانون بنے گاپاکستان سے باہر سرمایہ اور پیسہ منتقل نہیں ہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف نے ایم کیو ایم پا کستان کو مر کز میں حکو مت سا زی کے لیئے با ت چیت کی دعوت دے دی،جمعہ کو پاکستان تحریک انصافکے رہنما جہانگیر ترین اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس پر تحر یک انصاف نے ایم کیو ایم کو حکومت سازی کے لئے بات چیت کی دعوت دی۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں میں جلد ملاقات متوقع ہے۔ دریں اثناتحریک انصاف کے رہنما محمود الرشید نے کہا ہے کہ پنجاب کوشہبازشریف کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا ، 12آزاد امیدواروں نے رابطہ کرلیا ہے۔ محمود الرشید نے کہاہے کہ کل تک پنجاب میں حکومت بنانے سے متعلق حتمی فیصلہ کرلیا جائے گا۔ مسلم لیگ ق کی سیٹیں بھی ہماری سیٹیں ہے کیونکہ وہ ہماری اتحادی جماعت تھی اور ہم نے ان سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نمبر گیم میں بھی ہماری سیٹیں ان سے زیادہ ہیں۔ 21آزاد امیدواروں نے ہم سے رابطہ کرلیا ہے۔ ہماری الیکشن سے قبل بھی او ر بعد میں بھی ق لیگ سے بات ہوئی ہے اس کے علاوہ عوامی راج پارٹی بھی ہمارے ساتھ ہے۔ ہم پیپلز پارٹی کے بغیر مرکز میں حکومت بنائیں گے اور کل تک معاملہ بالکل صاف ہوجائے گا۔
حمزہ/ فواد چودھری