معصوم کتے کو سیاسی جماعت کا جھنڈہ پہنا کر گولی مار دی گئی ، یہ کس جماعت نے کیا ؟ جان کر ہر پاکستانی بے حد افسردہ ہو جائے گا

معصوم کتے کو سیاسی جماعت کا جھنڈہ پہنا کر گولی مار دی گئی ، یہ کس جماعت نے کیا ...
معصوم کتے کو سیاسی جماعت کا جھنڈہ پہنا کر گولی مار دی گئی ، یہ کس جماعت نے کیا ؟ جان کر ہر پاکستانی بے حد افسردہ ہو جائے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )کراچی میں عام انتخابات سے قبل گدھے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث وہ جان کی بازی ہار گیا لیکن یہ سلسلہ وہیں تھم نہ سکا بلکہ سیاسی گہما گہمی نے میں جانوروں کو نشانہ بنانے کا کام ہی شروع ہو گیا ، کراچی کے بعد لاہور میں بھی گدھے کو نشانہ بنایا گیا اور اب ٹویٹر پر ایک اور انتہائی دردناک ویڈیو سامنے آ گئی ہے جس میں سیاسی جماعت کے نوجوان کارکن بے زبان جانور کتے پر سیاسی جماعت کا جھنڈا باندھ کر اسے گولیاں مار کر ہلاک کر دیتے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونی والی ویڈیو میں سیاسی جماعت کے کارکن کتے پر پاکستان تحریک انصاف کا جھنڈا باندھتے ہیں اور پھر اس پر گولیوں کی برسات کردیتے ہیں جبکہ ویڈیو میں وہ مقامی زبان میں کچھ گفتگو بھی کر رہے ہیں ۔ویڈیو پر وائر ل ہونے والی 45 سیکینڈ کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتاہے کہ مٹی پر بیٹھے ہوئے کتے پر پی ٹی آئی کا جھنڈا لپیٹا گیاہے اور دو لڑکوں کی گفتگو کی آواز سنائی دیتی ہے تاہم وہ اچانک سامنے آتے ہیں اور پہلے سیاسی جماعت کا پرچم لہراتے ہیں جس پر ” وطن پارٹی “ لکھاہواہے اور انتخابی نشان ”چراغ “ بنا ہواہے جس کے بعد وہ کتے پر تین گولیاں چلاتے ہیں اور کتا سسکتے ہوئے اپنی جان دے دیتاہے ۔

18 سال سے کم افراد یہ ویڈیو ہرگز نہ دیکھیں:


اس ویڈیو کے ٹویٹر پر وائرل ہونے کے بعد یہ دعویٰ کیا جارہاہے کہ یہ کارکنان مبینہ طور پر قومی وطن پارٹی کے ہیں اور یہ واقعہ حلقہ پی کے 89 میں پیش آیا جہاں پر قومی وطن پارٹی کے امیدوار عدنان وزیر کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔

دوسری جانب فیس بک پر ایک صارف سید ارسلان ہاشمی کی جانب سے عدنان وزیر کا ویڈیو پیغام شیئر کیا گیاہے ،جس میں پشتو میں گفتگو کر رہے ہیں تاہم ٹویٹر صارف نے اپنی پوسٹ پر دعویٰ کیاہے کہ عدنان وزیر نے ویڈیو پیغام کے ذریعے تحریک انصاف کے جھنڈے میں لپٹے کتے پر گولی چلانے والے افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیاہے ۔

ویڈیو دیکھیں:

مزید :

ڈیلی بائیٹس -