شدید بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود نالے کچرے سے بھرے ہیں:حافظ نعیم الرحمٰن
کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مون سون کی آمد،محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود شہری حکومت کی جانب سے شہر کے بڑے ندی نالوں کی صفائی کا خاطر خواہ انتظام نہ کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے برساتی نالوں کی صفائی، سیوریج اور گندے پانی کی نکاسی کا نظام انتہائی خراب ہے،صفائی کے ذمہ دار ادارے اور منتخب نمائندے صرف نمائشی اقدامات کرنے اور فوٹو سیشن تک محدود ہیں،شہر میں موجود نالوں پر ناجائز تجاوزات نے سیوریج کے نظام کو تباہ کر دیا ہے،دو سال قبل بھی عید الاضحی سے دو دن پہلے بارش سے شہر کے بیشتر نشیبی علاقے زیر آب آگئے تھے جس کی وجہ سے شہریوں کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا تھا اور اب بھی ایسے کئی بیشتر نشیبی علاقے ہیں جہاں اب تک صفائی اور نکاسی آب کے حوالے سے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ نے بھی شہر کے دورے کے موقع پر کراچی کے مختلف علاقوں میں سے کچرے کے ڈھیر اور ندی نالوں کی صفائی ستھرائی کے لیے احکامات جاری کیے تھے جس پر اب تک کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ اخباری اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے کے ایم سی کوندی نالوں کی صفائی کے لیے 500ملین جبکہ ڈی ایم سی کو 250ملین دیے گئے ہیں اس کے باوجود شہر کے بڑے نالوں میں اب بھی کچرے کا ڈھیر موجود ہے جس کی تاحال اب تک کوئی صفائی نہیں کی۔حکومتی اعدادو شمار کے مطابق شہر میں 17نکاسی آب کے نالے ہیں اگر ان نالوں کی صفائی ستھرائی کو وقت پر ممکن بنایا جائے تو شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آنے سے بچ سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بلدیاتی حکومت اور افسران صرف لوٹ کھسوٹ کرنے مصروف ہیں اورندی نالوں کی صفائی کرنے کے بجائے نالوں میں قائم تجاوزات کا تحفظ کررہے ہیں جس کے باعث نالوں کی صفائی نہیں کی جارہی۔ شہر میں 550برساتی نالے تا حال کچرے کے ڈھیر کے باعث بندہیں اور بارش کی صورت میں شہر کے بیشتر علاقے ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔