معاشی بحران کا حل،تاجر برادری کا تعاون ناگزیر،ایف پی سی سی آئی
کراچی(اکنامک رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرانجینئر دارو خان اچکزئی کہاہے کہ حکومت کو چا ہیے کہ وہ تاجر بر ا دری کو ملک میں درپیش مسائل کو سنجیدگی سے لے جن میں خا ص طورپر بناکسی خوف کے ٹیکس کی ادائیگی برآمدات میں اضا فہ اور اس کے فروغ کیلئے اقدامات اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا شامل ہیں۔ایوان صدر میں اچیومنٹ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر داروخان اچکزئی نے کہاکہ ایف پی سی سی آئی سماجی و معاشی شعبے میں حکومت کی کاوشوں میں ہر ممکنہ تعاون اور معاونت فراہم کرے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معاشی ترقی کا راز کاروباری سرگرمیوں کی تیزی میں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے مزید کہاکہ ہم موجود ہ معاشی بحران سے تب تک باہر نہیں آسکتے جب تک حکومت تاجر بر ا دری کو ہر ممکنہ تعاون فراہم نہ کرے۔انہوں نے حکومت کے اس اقدام کو بھی سراہا جس میں حکومت نے اپنے وعدے کو پورا کر تے ہوئے برآمدگان کے واجبات کی ادائیگی کی جس کی وجہ سے نہ صرف برآمدگان پیسوں کی کمی کا شکار تھے بلکہ برآمدات کو بھی نقصان پہنچ رہا تھا۔ برآمدات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے انہوں نے تجویز دی کہ حکومت اور نجی شعبوں کو ساتھ مل کر برآمدات اورسرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے چا ہیے۔انہوں نے کرپشن کے خلاف حکومت کے اقدامات کو سراہاتے ہوئے کہاکہ اس سے عام آدمی کے ساتھ ساتھ کاروباری لوگوں کا بھی حکومتی پالیسیوں میں اعتماد مزید بڑھے گا۔جوکا فی عرصے سے رُکے ہوئے تھے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ برآمدی ترقیاتی فنڈ کے استعمال میں ایف پی سی سی آئی کو حکومت کا شراکت دار سمجھا جائے کیونکہ یہ فنڈ ایکسپورٹرز کی Proceeds سے ہی حاصل ہوتا ہے۔انہوں نے کاروبا ری لاگت میں کمی اور آسانی کرنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہاکہ یہ دونوں عنا صر ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کا ری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں انہوں نے تجویز دی کہ حکومت اس سلسلے میں پالیسزیز بنا نے کیلئے ایف پی سی سی آئی کے ساتھ مل کرکام کرے۔انہوں نے یو ٹیلٹی چارجز میں مسلسل اضافے پراپنی تشویش کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں کاروبا ری لاگت میں بھی اضا فہ ہوتا ہے۔ساتویں ایف پی سی سی آئی اچیومنٹ ایوارڈ ز کی تقریب میں ممتاز کاروبا ری بر ا د ری کے رہنما ؤں نے شرکت کی جس میں افتخار علی ملک، ایف پی سی سی آئی کے عہدیداران، ایف پی سی سی آئی کے سابق صدور، بیو رو کر یٹس اور پاکستان میں موجود سفارتی اراکین شامل تھے۔