کراچی، بارشوں سے تباہی، کرنٹ لگنے سے مزید 5اموات
کراچی(نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری،کہیں ہلکی اور کہین تیز بارش ہوتی رہی۔ بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے سوموار کے روز بھی 5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔شہر قائد میں گزشتہ روزا بر کھل کر برسا جس سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔اورنگی ٹاؤن، فیڈرل بی ایریا اور گلشن اقبال سمیت دیگر علاقوں میں شدید بارش کے باعث سڑکیں،مکان،دکانیں،مارکیٹیں زیر آب آگئیں۔ برساتی نالے بھرنے سے پانی باہر کو امڈ آیا۔ گئے جب کہ لیاقت آباد3 نمبر سے گجر نالہ اوور فلو ہوگیا اور پانی قریبی آبادیوں میں داخل ہوگیا جس سے سڑکوں پرلاکھوں کی تعداد میں پلاسٹک بیگز اور پلاسٹک بوتلیں تیرتی دکھائی دیں۔بارش کا پانی گندے نالے کی صورت اختیار اختیار کر گیا۔پورے شہر میں تعفن کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ سڑکوں پر نکلنے والی ٹریفک پانی میں جام ہو گئی اور لوگوں کو دھکا لگا کر واپس گھروں کو جانا پڑا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جب تک بارش ہے صورتحال میں مزید ابتری آئیگی۔بارش کے رکنے پر ہی صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔ادھربارش کے باعث کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات کے نتیجے میں مزید 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔ دو دن میں اب تک 10 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ان میں 7 افراد کی موت کرنٹ لگنے سے ہوئی ہے۔کراچی کی مویشی منڈی میں 18 سال کا ولید کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔گلشن حدید فیز 2 میں کرنٹ لگنے سے ایک بچہ موت کے منہ میں چلا گیا۔ لانڈھی قذافی ٹاؤن میں کرنٹ لگنے سے 22 سالہ نوجوان دم توڑ گیا۔ گارڈن فوارہ چوک کے قریب گھر میں ہی کرنٹ لگنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیاجبکہ ایک پیدل سوار شہری نالے میں گر کر ہلاک ہوگیا۔ بن قاسم میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہواجب کہ لیاقت آباد گجر نالے کے قریب دیوار گرنے سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔اس کے علاوہ بلدیہ سپارکو روڈ پر کرنٹ لگنے سے 2 افراد جان سے گئے۔دوسری جانب بارش کی بوند پڑتی ہی ا شہر شمالی حصہ بجلی سے محروم ہوگیا۔اورنگی ٹاؤن، بلدیہ، سعید آباد، نارتھ ناظم آباد، سرجانی، نیوکراچی، سائٹ، لیاقت ا?باد، کاٹھور، گلشن معمار، نصرت بھٹو کالونی، نارتھ کراچی، قصبہ، علی گڑھ اورمنگھوپیر میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ادھرشدید بارشوں سے کے الیکٹرک کے 280 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں۔ اورنگی ٹاؤن، بلدیہ، سعید آباد، نارتھ ناظم آباد، سرجانی ٹاؤن، نیو کراچی، سائٹ، لیاقت آباد، گلشن معمار، نصرت بھٹو کالونی، نارتھ کراچی، قصبہ، علی گڑھ، منگھو پیر، ہحرت کالونی، ریلوے سوسائٹی، احسن آباد، موچکو، ملیر، کھوکھراپار، شاہ لطیف ٹاؤن، بن قاسم، گڈاپ، سہراب گوٹھ، پاپوش نگر، مجاہد کالونی، گڈاپ، کاٹھور احسن آباد، شریف آباد، کریم آباد، عزیز آباد، جوہر آباد، سعود آباد، ایف سی ایریا اور موسیٰ کالونی سمیت دیگر علاقے بجلی سے محروم ہو چکے ہیں۔ صوبائی وزیر ناصر شاہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ نشیبی علاقوں میں ایسی صورتحال ہے۔ ایک، دو گھنٹے میں پانی نکل جائے گا۔ کسی کی جان کو خطرہ نہیں ہے۔کے الیکٹرک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہری بارش کی صورت میں احتیاط کریں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے۔ شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں۔ بارش اور کھڑے پانی میں پانی کی موٹر جیسے برقی آلات کا غیر محفوظ استعمال حادثات کا سبب بن سکتا ہے۔ قربانی کے جانوروں کو بجلی کے کھمبوں کے ساتھ باندھنا خطرناک ہے۔ مویشیوں کیلئے ہینگر لائٹس، کنڈے اور غیر محفوظ بجلی کا انتظام حادثات کا سبب بن سکتا ہے۔
موسلا دھار بارش