لنڈی کوتل میں بچے کے اغواء پر شاہراہ بند کر دی گئی
خیبر (بیورو رپورٹ) لنڈی کوتل میں بچے کے اغواء پر شاہراہ بند کر دی گئی، کامیاب مذاکرات کے بعد پاک افغان شاہراہ کھول دی گئی، قومی مشران اور پولیس آفسران کے درمیان طویل مذاکرات ہوئے، ملزموں کی گرفتاری تین دنوں میں یقینی بنائی جائے گی، واقعہ کی شفاف انکوائری ہوگی، پولیس۔خیبر سلطان خیل کے قومی مشران ملک ابرار، ملکزادہ افتخار، حاجی سید شاہ، حاجی آیاز، حاجی دنیا گل، آختر میر اور کفایت خان اور لنڈی کوتل پولیس کے ایڈیشنل ایس ایچ اوز قمندان خان آفریدی،بخت روان آفریدی سب انسپکٹر عصمت آفریدی کے مابین مذاکرات کامیاب ہوئے گزشتہ روز اغواء ہونے والے بچے کے چچا کفایت خان نے کہا کہ جس ٹیکسی ڈرائیور کو گزشتہ رات انہوں نے گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کیا تھا اس کو رات گئے کیوں چھوڑ دیا گیا اور اس مشکوک شخص سے مکمل تفتیش کی جائے انہوں نے مقامی پولیس آفسران کی غفلت اور لاپرواہی پر نقطہ چینی کی اور کہا کہ واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہو جبکہ پولیس کے ایڈیشنل ایس ایچ اوز نے بتایا کہ کہ ٹیکسی ڈرائیور کو وہ دوبارہ پشاور سے لاکر حوالات میں بند کر چکے ہیں اور ان سے مزید مکمل تفتیش کی جائیگی پولیس ذمہ داران نے قومی مشران کو یقین دلایا کہ پولیس واقعہ کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کریگی اور واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے تک چھین سے نہیں بیٹھیں گی پانچ گھنٹے بعد پاک افغان شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھول دی گئی اس دوران شاہراہ پر چھوٹی بڑی گاڑیوں کی لمبی قطاریں نظر آئی شدید گرمی کے موسم میں بچوں، خواتین اور مسافروں کو کافی تکلیف سے گزرنا پڑا شاہراہ کی بندش کے دوران مقامی پولیس کے آفسران مسلسل ڈی پی او خیبر کے ساتھ رابطے میں رہے مقامی لوگوں نے بتایا کہ چیک پوسٹوں پر عام لوگوں کو تو ذلیل کیا جاتا ہے مگر افسوس کہ کبھی ان چیک پوسٹوں پر اغواء کاروں اور جرائم پیشہ افراد کو روک کر نہیں پکڑا جا سکا انہوں نے کہا کہ وہ کسی کو علاقے کا پرامن ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دینگے