کورونا سے 39اموات، کراچی میں مثبت شرح 26فیصد سے تجاوز کر گئی، شام 6بجے کے بعد گھر سے نکلنے پر پابند

کورونا سے 39اموات، کراچی میں مثبت شرح 26فیصد سے تجاوز کر گئی، شام 6بجے کے بعد ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
  اسلام آباد،کراچی،کوئٹہ(نیوزایجنسیاں) ملک بھر میں کورونا وائرس سے مزید 39افراد جاں بحق ہو نے کے بعد اموات کی تعداد 23087 ہوگئی، پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 1011708ہوگئی۔ منگل کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3262نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔شہر قائد میں کورونا میں مبتلا افراد کی شرح 26 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ٹاسک فورس اجلاس میں افسران کو پابندی پر عملدرآمد کرانے کی ہدایات کر دی ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، کوئی غیر ضروری گھر سے باہر نہ نکلے۔ کمشنر اور آئی جی سندھ کراچی میں شام 6 بجے کے بعد مکمل پابندی لگائیں۔وزیراعلیٰ سندھ کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے پتا چلا ہے کہ ٹیوشن سینٹرز چل رہے ہیں، انہیں بھی بند کرائیں۔۔ جمعہ کو دوبارہ شہر میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مزید اقدامات کریں گے۔وزیراعلیٰ نے سٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کیلئے صوبائی وزرا پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کر دی جس میں ناصر شاہ، مرتضیٰ وہاب اور اویس شاہ شامل ہیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں کورونا وائرس کی تشخیص کا تناسب 12.7 فیصد جبکہ کراچی میں 26.32 فیصد تک پہنچ گیا۔ بتایا گیا کہ جولائی میں کورونا سے 362 مریض جاں بحق ہوئے۔ سندھ کے ہسپتالوں میں وینٹ کے ساتھ 686 ا?ئی سی یو بیڈز موجود ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مختلف ہسپتالوں میں کورونا وارڈز بنانے کی ہدایت کی۔وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے ہدایت کی کہ مارکیٹس کمیٹی کے چیئرمینز اور محکمہ زراعت کے افسران ایس او پیز پر عملدرآمد کروائیں۔ادھر وزیر صنعت وتجارت جام اکرام اللہ دھاریجو کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز میں مزید اضافے کے باعث مجبوراً لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑ سکتا ہے۔مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی کو ہدایت کی ہے کہ کورونا وبا کے پیش نظر اس بات کو یقینی بنائے جائیں کہ کوئی شخص غیرضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلے۔ ادھر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹرنے سندھ حکومت کی جانب سے کوروناوبا کی بگڑتی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کی توثیق کر دی اور اس سلسلے میں وفاق کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔منگل کو وفاقی وزیر اسد عمر کی قیادت میں این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں فورم کو کراچی میں وبا کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے آگاہ کیا گیا، صحت کے نظام پر دبا ؤ،ایس او پیز کی خلاف ورزیوں  اور ویکسینیشن کی اشد ضرورت پر زور دیا گیا۔ این سی او سی اور سندھ حکومت وبا کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں جو اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے۔این سی او سی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی  ایس اوپی کے نفاذ میں بروقت معاونت، موجودہ طبی سہولیات کی بہتری، آکسیجن کی بروقت فراہمی اور ویکسین کی مسلسل فراہمی جیسے اقدامات شامل ہیں۔دوسری جانب بلوچستان حکومت نے یکم اگست سے اہم دفاتر میں بلا ویکسینیشن داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کراچی میں کورونا کے بڑھتے کیسز کا اثر بلوچستان پر پڑنے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں یکم اگست سے اہم دفاتر میں بلاویکسینیشن داخلے پر پابندی کورونا کی چوتھی لہر کے دوران اسپتالوں پر دبابڑھ رہا ہے، بلوچستان اور کوئٹہ سے کراچی لوگوں کی آمدورفت زیادہ ہے، خدشہ ہے کراچی میں کورونا کے بڑھتے کیسز کااثر بلوچستان پرپڑے گا۔، لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے بلوچستان میں کیسز کی شرح 11 فیصد تک بڑھ جائے گی، مکران میں کورونا کی ڈیلٹا قسم زیادہ پھیل رہی ہے جبکہ گوادر میں ڈیلٹا کیسز کی شرح 40 فیصد ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ بلوچستان میں لوگ کورونا سے بچاکی ویکسین نہیں لگوارہے، صوبے میں نجی اسپتال نہیں سارا بوجھ سرکاری اسپتالوں پر پڑیگا، کوروناکیسز بڑھے تو صحت کا نظام بیٹھ سکتا ہے۔لاک ڈاؤن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گوادر اور کیچ میں لاک ڈان لگادیاگیاہے، کوئٹہ میں بھی کیسز بڑھے تو لاک ڈاون لگادیا جائیگا۔ وفاقی دارالحکومت میں عالمی وبا کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر زعیم ضیا کے مطابق کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 7 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کیلئے ہدایت نامہ جاری کردیا، جس میں کیٹگری سی ممالک سے پاکستانیوں کو 31اگست تک واپس آنے اجازت دے دی۔پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ ڈھائی کروڑ سے زیادہ لوگوں کی ویکسی نیشن ہوچکی ہے، دو کروڑ لوگوں کی مکمل ویکسی نیشن ہوچکی ہے۔مزیدبرآں ویکسین سائنوویک کی ایک اور کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہے۔وزرات صحت کے حکام کے مطابق سائنو ویک کی 30 لاکھ خوراکوں کی کھیپ اسلام آباد پہنچی، سائنو ویک کی یہ کھیپ حکومت کی جانب سے خریدی گئی۔حکام وزارت صحت ویکسین پی آئی اے کی خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچائی گئی ہے۔وزرات صحت کے حکام کے مطابق سائنو ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں وزارت صحت کو فراہم کر دی گئی ہیں، ویکسین ڈیمانڈ کے مطابق وفاق کی اکائیوں کو تقسیم کی جائے گی۔
کورونااموات

مزید :

صفحہ اول -