بھارتیہ کسان یونین کی طرف سے اترپردیش میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان 

بھارتیہ کسان یونین کی طرف سے اترپردیش میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لکھنو (این این آئی)بھارت میں گزشتہ 8ماہ سے جاری تین زرعی قوانین کیخلاف کسانوں کے احتجاج کوبھارتیہ کسان یونین نے اترپردیش تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکت نے لکھنو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی کسان لکھنو کو نئی دلی میں تبدیل کر دیں گے اور ریاستی دارلحکومت کی تمام سڑکوں کو بلاک کردیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ تینوں زرعی قوانین کی منسوخی تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 5 ستمبر کو مظفر نگر میں بڑی کسان پنچایت منعقد کی جائے گی۔ اکیش ٹکت کہاکہ نے اب ملک کی چوتھی ریاست میں بھی مظاہرے کئے جائیں گے اور پورے ملک کو جام کردیاجائیگا۔ انہوں نے مزید کہاکہ اترپردیش میں مظاہرے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ چار برس سے گنے کے نرخ نہیں بڑھائے گئے ہیں اور کسانوں کے 12ہزار کروڑ روپے کے واجبات ابھی تک ادا نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ متعدد ریاستوں میں کسانوں کیلئے بجلی فری ہے تاہم اترپردیش میں بجلی کے نرخ سب سے زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یورپی میں حکومت گجرات کی طرح پولیس فورس کے ذریعے چلائی جاری ہے۔ اس دوران یوگیندر یادو، شیوکمار کاکا اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔انہوں نے کہاکہ کسانوں کے احتجاج نے ان کی عزت ووقار بحال ہوا ہے اور ان میں اتحاد کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یوپی اور اترا کھنڈ میں ریلیاں اور مہا پنچایتیں منعقد کی جائیں گی اور انہوں نے ٹول پلازوں کو سب کیلئے فری کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
بھارتی کسان 

مزید :

صفحہ آخر -