بداخلاقی کیس: خاتون یامرد پولیس آفیسر سے مقدمہ کی تفتیش، سماعت آج تک ملتوی

   بداخلاقی کیس: خاتون یامرد پولیس آفیسر سے مقدمہ کی تفتیش، سماعت آج تک ملتوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  ملتان (خصو صی رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے جج مسٹر جسٹس علی ضیا باجوہ نے بداخلاقی کیسز میں خاتون پولیس آفیسرز کی بجائے مرد آفیسرز  سے مقدمہ کی تفتیش کرانے کے حوالے سے درخواست پر فیصلہ سنانے کے لیے سماعت آج تک ملتوی کردی ہے۔ اس موقع(بقیہ نمبر43صفحہ7پر)
 پر آر پی او ملتان سید خرم علی شاہ، آر پی او ساہیوال ارسلان، ایس پی انویسٹی گیشن ساہیوال شاہدہ نورین، ایس پی انوسٹی گیشن ملتان عامر خان نیازی، آر پی او ڈیرہ غازی خان کی جگہ ایس ایس پی انویسٹی رب نواز تلہ عدالت عالیہ میں پیش ہوئے اور بداخلاقی  کیسز سے متعلق ڈیٹا پیش کیا اور بتایا کہ بداخلاقی کے سینکڑوں کیسز رواں سال بھی درج ہوئے پولیس کے پاس اتنی لیڈی پولیس آفیسرز ہیں نہ اتنے گزٹڈ آفسیر ہیں۔ آر پی او ملتان نے عدالت کو بتایا کہ کل 727 مقدمات درج ہوئے ہیں 77 لیڈی پولیس آفیسر ہیں جبکہ گزٹڈ آفسیرز کی تعداد بہت کم ہے عدالت عالیہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر وسائل نہیں تو کیا اعلی حکام کو اس بارے مطلع کیا گیا؟ یہ بھی بتائیں کہ کیا 727 کیسز میں سے کسی ایک کیس میں خواتین پولیس آفیسر یا گزٹڈ آفسیر کو بطور تفتیشی مقرر کیا گیا؟ پولیس رولز 2000 سے منظور ہیں لیکن عملدرآمد نہیں ہوا اور جنوری سے بنے اینٹی ریپ ایکٹ پر عملدرآمد کیسے ہوگا، عدالت کو معلوم ہے کہ 90 فیصد پولیس افسران اس ریپ آرڈیننس سے ہی لاعلم ہوں گے۔ اس موقع پر عدالت نے سماعت 5 بجے تک ملتوی کی اور تحریری جواب طلب کیا افسران کی جانب سے تحریری جواب جمع کرادیا گیا ہے جس پر آج فیصلہ سنایا جائے گا۔ عدالت عالیہ نے گزشتہ سماعت پر قرار دیا تھا کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ ریپ کیسز میں متاثرہ خواتین سے فی میل پولیس انوسٹیگیشن کریں، اگر کسی تھانے میں فی میل پولیس آفیسر نہیں تو گزٹڈ آفیسر کو انوسٹیگیشن کرنی چاہیے،عدالتوں میں آنے والے ریپ کیسز میں زیادہ مرد پولیس افسر انوسٹیگیشن کر رہے ہیں، پولیس حکام ریپ کیسز میں مرد پولیس افسر کے انوسٹیگیشن کرنے کی وضاحت پیش کریں، عدالت عالیہ نے خانیوال تھانہ سٹی کی سعدیہ بی بی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کیس میں نوٹس لیا تھا۔خانیوال میں متاثرہ سعدیہ بی بی کی انوسٹیگیشن اے ایس آئی ضمیر نے کی، متاثرہ خاتون کی جانب سے ایڈووکیٹ رائے حسن رضا عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
بداخلاقی