جنسی تعلق کے دوران بوائے فرینڈ کے ہاتھوں خاتون کی موت، دو دہائیوں بعد ایسا ہولناک انکشاف کہ یقین کرنا مشکل

جنسی تعلق کے دوران بوائے فرینڈ کے ہاتھوں خاتون کی موت، دو دہائیوں بعد ایسا ...
جنسی تعلق کے دوران بوائے فرینڈ کے ہاتھوں خاتون کی موت، دو دہائیوں بعد ایسا ہولناک انکشاف کہ یقین کرنا مشکل

  

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں لگ بھگ دو دہائیاں قبل ایک خاتون کو اس کے خفیہ بوائے فرینڈ نے جنسی تعلق کے دوران تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار ڈالا تھا۔ اب قتل کی اس واردات کے متعلق ایسا ہولناک انکشاف سامنے آیا ہے کہ یقین کرنا مشکل ہو جائے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق 34سالہ شیرون لوپاٹکا نامی یہ درحقیقت خود چاہتی تھی کہ کوئی اس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرے اور اس دوران اس پر اتنا تشدد کرے کہ وہ موت کے منہ میں چلی جائے۔

 اس کیس کی تحقیقات اب منظرعام پر لائی گئی ہے جن میں بتایا گیا ہے کہ خاتون 1996ءمیں فحش فلموں کی ویب سائٹ پر بنائے گئے ایک چیٹنگ فورم پر مردوں کے ساتھ رابطہ کرتی اور انہیں اپنی یہ خواہش پوری کرنے کو کہتی، مگر کوئی بھی اس کی بات نہ مانتا۔ ایک بارامریکی ریاست نیوجرسی کے ایک مرد نے اس کی اس عجیب و غریب خواہش کو مذاق سمجھا اور کہا کہ وہ اس کی خواہش پوری کرے گا مگر جب شیرون طویل سفر کرکے نیوجرسی اس آدمی کے پاس پہنچ گئی اور اس آدمی کو پتا چلا کہ شیرون واقعی جنسی تعلق کے دوران تشدد کے ذریعے قتل ہونا چاہتی ہے تو اس نے انکار کر دیا اور شیرون کو واپس بھیج دیا۔

رپورٹ کے مطابق پھر اسی آن لائن چیٹنگ فورم پر شیرون کی ملاقات رابرٹ فریڈرک گلاس نامی شخص کے ساتھ ہوئی اور ان دونوں کا خفیہ معاشقہ شروع ہو گیا۔45سالہ رابرٹ نے شیرون کی یہ عجیب خواہش بھی پوری کرنے کا وعدہ کیا اور بالآخر شیرون میری لینڈ میں واقع اپنا گھر چھوڑ کر400میل کا سفر کرکے رابرٹ کے پاس چلی گئی۔ شیرون شادی شدہ تھی اور جاتے ہوئے اس نے اپنے شوہر کے نام ایک خط چھوڑ دیا جس میں اس نے لکھا کہ ”اگر میری لاش تمہیں کبھی نہ ملے تو پریشان مت ہونا، سمجھ لینا کہ میں پر سکون ہو چکی ہوں۔“

شیرون کو پہلی ملاقات میں ہی رابرٹ نے جنسی تعلق کے دوران تشدد کرکے قتل کر ڈالا۔ ملاقات سے قبل رابرٹ اور شیرون کے مابین 900سے زائد ای میلز کا تبادلہ ہوا۔ وہ پرتشدد فحش مواد بھی ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کیا کرتے تھے۔ شیرون کے شوہر وکٹر کو اس کے گھر سے جانے کے تین دن بعد اس کا خط ملا اور اس نے پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس کو اس واردات کا سراغ لگانے میں کئی مہینے لگے اور رابرٹ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ چونکہ شیرون نے خود کو اپنی مرضی سے قتل کروایا تھا لہٰذا رابرٹ کوکم سزا سنائی گئی۔اسے 2000ءمیں 7سال قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم وہ 2002ءمیں جیل میں ہی ہارٹ اٹیک آنے سے موت کے منہ میں چلا گیا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -