کامن ویلتھ گیمز،پاکستان کا103 رکنی دستہ شرکت کررہا ہے
برمنگھم(سپورٹس رپورٹر) 22ویں کامن ویلتھ گیمز کے لئے 72ملکوں کی ٹیموں کا جوش، جذبہ اور لگن عروج پر پہنچ گیا برطانیہ کے شہر برمنگھم میں کھیلوں کی رینگا رنگ افتتاحی تقریب میں کامن ویلتھ کے رکن ممالک کے ہائی کمشنرز کے علاوہ 72ممالک کے کھلاڑیوں کے دستے اپنے اپنے قومی پرچموں کے سائے تلے مارچ پاسٹ کرتے ہوئے برمنگھم سٹیڈیم میں رنگ جمائیں گے۔ گیمز میں پاکستان کا 103 رکنی دستہ شرکت کررہا ہے جبکہ پہلی مربتہ گیمز میں خواتین کرکٹ کا آغاز ہونے جا رہا ہے پاکستان کا میچ 31جولائی کو بھارت کے ساتھ ہوگا کامن ویلتھ گیمز کے 12لاکھ سے زائد ٹکٹس اب تک فروخت ہو چکے ہیں لندن اولمپکس 2012ء کے بعد انگلینڈ میں کھیلوں کے سب سے بڑے ایونٹ میں 72کامن ویلتھ ممالک کے 5000سے زائد کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔
کامن ویلتھ گیمز کے لئے آئے پاکستانی 103کے دستے میں 56کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اخراجا پاکستان سپورٹس بورڈ جبکہ باقی دستے کو پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور قومی فیڈریشنز سپانسر کر رہی ہیں پاکستانی دستے میں 34سے زائد خواتین ایتھلیٹس شامل ہیں پاکستان کی جانب سے کسی بھی عالمی ایونٹ میں پاکستان کی طرف سے خواتین ایتھلیٹس کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ پاکستانی کھلاڑی کامن ویلتھ کی تیرہ مختلف گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں تاہم کامن ویلتھ گیمز میں میڈلز کے لئے پاکستانی امیدوں کا محور ارشد ندیم، انعام بٹ، شاہ حسین ہونگے جبکہ خواتین کی ہاکی اور کرکٹ کی ٹیمیں بھی جان لڑائیں تو کامیابی مل سکتی ہے۔24سال بعد کامن ویلتھ گیمز میں کرکٹ دوبارہ شامل ہوئی ہے کامن ویلتھ گیمز کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پیرا ایتھلیٹکس شروع کی جا رہی ہے جس میں 8مختلف ایونٹس ہوں گے جن میں پیرا سائیکلنگ، پیرا پاور لفٹنگ، پیرا سوئمنگ، پیرا ٹیبل ٹینس، پیرا ٹریقلون، وہیل چیئر باسکٹ بال بھی شامل کی گئی ہیں یوں اس مرتبہ کامن ویلتھ گیمز نئے کھیل، نئی امنگ اور نئے ترنگ کے ساتھ میدان سج رہا ہے۔