ٹانک، افغانستان سے فروٹ سے بھر ی گاڑیوں میں کم وزن ظاہر، ملکی معیشت کونقصان کاانکشاف
ٹانک(نمائندہ خصوصی)جنوبی وزیرستان: افغانستان سے درآمد شدہ فروٹ کی تیس ٹن وزنی گاڑیوں کو کاغذات میں بیس ٹن ظاہر کرکے کسٹم حکام اور تاجروں کے مابین گھٹ جوڑ سے ملکی معیشت کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے، تفصیلات کے مطابق پاک افغان بارڈر انگوراڈہ کے راستے افغانستان سے درآمد شدہ فروٹ جس میں سیب، خرمانی، انگور تخم وغیرہ شامل ہے انگور اڈا کسٹم حکام اور تاجروں کے مابین گھٹ جوڑ کے باعث تیس ٹن وزنی گاڑیوں کو سرکاری جی ڈی میں بیس ٹن ظاہر کرکے گاڑیوں کو کلئیر کردیا جاتا ہے، زرائع کے مطابق اس دھندے میں نہ صرف انگور اڈہ کسٹم ٹرمینل پر تعینات حکام روزمرہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے بٹورتے ہیں بلکہ بندوبستی علاقہ ڈبرہ میں بھی انسداد سمگلنگ کی روک تھام کیلئے بنایا گیا کسٹم چیک پوسٹ کا عملہ سداگل اینڈ کمپنی ڈیرہ اسماعیل ڈویژن کے اعلی کسٹم افسران کی ایما پر روزانہ درجنوں گاڑیوں سے جس میں خرمانی کی گاڑی پر آٹھ ہزار، انگور کے ٹرک پر دس ہزار، سیب اور تخم کی گاڑیوں پر بیس ہزار روپے رشوت لیکر اندرون ملک بغیر کسی خوف وخطر کے منتقل کردیا جاتا ہے، کسٹم حکام اور تاجروں کے مابین جاری گھٹ جوڑ کے وجہ سے ملک کی پہلے سے کمزور معیشت کو مزید تباہی و بربادی کے دہانے پر پہنچا رہے ہیں۔