دریائے ستلج میں طغیانی،نشیبی بستیاں زیرآب، انتظامیہ متحرک
وہاڑی، میلسی(بیورورپورٹ، نمائندہ پاکستان) دریائے ستلج میں سیلابی پانی کی آمد میں(بقیہ نمبر19صفحہ6پر )
اضافہ ہو رہا ہے ہیڈ اسلام پر پانی کا بہاﺅ37984 کیوسک ریکارڈ کیا گیاجبکہ میلسی سائفن پر بھی پانی کے بہاﺅ میں اضافہ ہوا ہے میلسی سائفن پر پانی کا بہا 30288 کیوسک ریکارڈ ہوا ہے دریائے ستلج کی قدرتی گزر گاہ کی نشیبی بستیاں زیرآب آگئیں ہیں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ضلع میں 13 فلڈ ریلیف کیمپوں میں تمام تر سہولیات فراہم کی گئی ہیں ہیڈ سلیمانکی سے 84430 کیوسک پانی کا ریلا ضلع وہاڑی کی جانب رواں دواں ہے ہیڈ گنڈا سنگھ سے 63300 کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کے لیے ریسکیو ٹیموں کا آپریشن جاری ہے ڈپٹی کمشنر سید آصف حسین شاہ ریلیف آپریشن کی نگرانی میں مصروف ہیں اور متاثرہ بستیوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے بستی غلام رسول گجر، بستی ڈھولا گجر، بھینی عارف مئے ، بستی فیاض جھیڈو ، ذوالفقار گجر، بستی بشیر اجیرا ،ضیا جلوکا بستی , بھینی سہراب گجر ، بستی فریاد کھوکھر ،بستی حاجی قائم،مہرآباد،لکھا سلدیرا،بستی رحیم نادر علی،بھینی بلوچاں والی،میاں والی بھینی،بھنڈی جتیرا, بستی کھچیاں والی،بستی ممکھیرا،بستی موغلا،لکھا سلدیرا،بستی موچیاں والی،جوئیاں والی بستی،موضع کوڑا،بھنڈا باقر شاہ، مہرو بلوچ، چھتانیہ، کوٹ بٹہ اور دیگر بستیاں زیر آب ہیں ان میں بہاولنگر ضلع کی بستیاں بھی شامل ہیں جن کا زمینی راستہ ضلع وہاڑی سے ہے اور ان بستیوں میں ضلع وہاڑی کی انتظامیہ ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔
روجھان، راجن پور(نمائندہ پاکستان، نامہ نگار) روجھان کے مختلف موضع جات میں(بقیہ نمبر18صفحہ6پر )
سیلابی صورتحال ایک طرف دریائے سندھ کی تباہی دوسری طرف مسلسل بارشوں سے کوہ سلیمان کے دامن سے نکلنے والے رود کوہی سیلابی ریلوں میں طغیانی اوزمان روڈ کا پل ٹوٹ گیا سو فٹ چوڑا شگاف ریسکیو ون ون ٹو ٹو کی طرف سے فلڈ ریلیف کیمپ قائم محفوظ جگہ پر متاثرین کو منتقل کرنے کا سلسلہ جاری تفصیل کے مطابق روجھان کے مختلف موضع جات میں دریائے سندھ اور کوہ سلیمان کے دامن سے نکلنے والے رود کوہی سیلابی ریلوں کی طغیانی سے درجنوں بستیاں زیر آب مختلف جگہوں پر لنک روڈوں میں شگاف پڑ گئے جس سے آمدورفت کے ذمینی راستے بند ہوگئے جہاں پر اسسٹنٹ کمشنر ایڈمنسٹریٹر محمد قاسم گل اور انچارج ریسکیو ون ون ٹو ٹو کی ہدایت پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردئیے ریسکیو ون ون ٹو ٹو کے اہلکار کشتیوں کے زریعے سیلاب متاثرین کو محفوظ جگہوں پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں دریائے سندھ کی طغیانی سے بستی سیلاتانی بستی سہیجہ گڑھ سمیت معتدد موضع جات زیر آب آگئے ہیں جہاں پر سیلاب متاثرین کے ہزاروں گھر زیر آب آگئے ہیں اور ہزاروں ایکڑ کپاس مونگی کی فصلات تباہ ہوگءہیں سیلابی علاقوں سے سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت نکلنے میں مصروف ہیں جبکہ ریسکیو ون ون ٹو ٹو کی ٹیمیں بھی سیلاب متاثرین کو محفوظ جگہ پر منتقل کررہے ہیں دریائے سندھ کی طغیانی سے چوک روجھان تا روجھان لنک روڈ شدید متاثر ہونے سے شھری گھنٹوں کا اضافی سفر طے کرنے پر مجبور ہیں جبکہ مسلسل بارشوں سے کوہ سلیمان کے دامن سے نکلنے والے رود کوہی سیلابی ریلوں کی طغیانی سے اوزمان روڈ کا پل ٹوٹ گیا ہے جہاں پر سو فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا ہے جس سے موضع جترو اور موضع اوزمان کے ہزاروں سیلاب متاثرین محصور ہوکر رہے گئے عوامی مشکلات کو دیکھتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر ایڈمنسٹریٹر محمد قاسم گل اور انچارج ریسکیو ون ون ٹو ٹو فاروق حیدر کھاکھی کی ہدایت پر اوزمان روڈ پر شگاف پڑنے والی جگہ پر ریسکیو ون ون ٹو ٹو اہلکاروں نے کشتی فراہم کردی جہاں سے ریسکیو ون ون ٹو ٹو اہلکار کشتیوں کے زریعے سیلاب متاثرین کو محفوظ جگہوں پر منتقل کررہے ہیں
