سرجیت سنگھ اور 311 ماہی گیرآج بھارت جائینگے پاکستان سر بجیت کو بھی رہا کر ے کرشنا

سرجیت سنگھ اور 311 ماہی گیرآج بھارت جائینگے پاکستان سر بجیت کو بھی رہا کر ے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (آن لائن، آئی این پی، اے پی اے) صدارتی حکم کے تحت رہائی پانے والے بھارتی جاسوس سردار سرجیت سنگھ کی بیٹی پرویندر کور نے پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستانی صدر کی جانب سے میرے والد کی رہائی کے بعد ہمیں وہ خوشی ملی ہے اس کے لئے ہم پچھلے 30 سال سے ترس رہے تھے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز خصوصی ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی، پرویندر کور نے بتایا کہ میرا باپ غلطی سے بارڈر کراس کر گیا تھا، جس پر پاکستانی فورسز نے ان کو گرفتار کرلیا تھا اور آج جب ہم نے ان کی رہائی کی خبر سنی تو ہمارے پورے گاﺅں کے لوگ ہمیں مبارکباد دینے کے لئے ہمارے گھر آ رہے ہیں ہمارے گھر میں ایک جشن کا سماں ہے، خاندان کے دوسرے افراد کے بارے میں اس نے بتایا کہ ہمارے گھر میں میری والدہ ہربنس کور میرا بھائی تلوندر سنگھ اور میری چھوٹی بہن رانی پر مشتمل ہے، پلوندر کور نے بتایا کہ جب میرا باپ پکڑا گیا تھا تو اس وقت میری عمر 12برس تھی دونوں ملکوں میں قیدیوں کے سوال کے جواب میں اس نے کہا کہ میں اپنی بھارتی سرکار اور پاکستانی سرکار دونوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ایک دوسرے کے قیدیوں کو رہا کریں کیونکہ جدائی کا زہر انسان کو اندر سے ختم کردیتا ہے، آج ہمیں ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے ہم نے دوبارہ جنم لیا ہے۔ سردار سرجیت سنگھ جس کو 1982 میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس کا تعلق بھارتی پنجاب کے ضلع فیروز پور سے بتایا گیا ہے اس کو جنرل ضیاءالحق کے دور حکومت میں آرمی کورٹ نے جاسوسی کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم دیا تھا جس کو بعد میں بینظیر بھٹو کے دور حکومت میں صدر غلام اسحاق خان نے سزائے موت کو اپیل کرنے پر عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔ بدھ کو پاکستان کی جیل میں قید بھارتی جاسوس سرجیت سنگھ نے رہائی کی خبر ملنے کے بعد جیل میں موجود دیگر ساتھی قیدیوں سے الوداعی ملاقاتیں شروع کر دیں ۔ اس موقع پر سرجیت سنگھ بہت خوش دکھائی دئیے ۔ انہوں نے نہا دھو کر نئے کپڑے بھی پہن لئے ہیں اور انہوں نے جیل انتظامیہ سے فرمائش کی ہے کہ انہیں سویاں کھانے کو دی جائیں تاکہ وہ اپنی ملک واپسی پر پاکستان کی خوشگوار یادیں لے کر جائیں ۔ واضح رہے کہ صدارتی فرمان پر بھارتی جاسوس سرجیت سنگھ کی سزائے موت پہلے عمر قید میں تبدیل کی گئی اور پھر عمر قید کا عرصہ پورا ہونے پر انہیں کوٹ لکھپت کی جیل سے رہا کیا جا رہا ہے جہاں پر وہ کراچی کی جیل سے رہا ہونے والے 311 بھارتی ماہی گیروں کے ہمراہ واہگہ کے راستے بھارت روانہ ہوں گے۔ پاکستان واہگہ بارڈر پر (آج) جمعرات کو سرجیت سنگھ سمیت 312 بھارتی قیدیوں کو بھارتی حکام کے حوالے کرے گا۔ دریں اثناءپاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر کراچی کی ملیر اور لانڈھی جیل سے 311 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر دیا اور لاہور روانہ کر دیا گیا ہے جہاں سے وہ واہگہ کے راستے بھارت جائیں گے۔ وزیر قانون سندھ ایاز سومرو نے رہائی پانے والے بھارتی ماہی گیروں سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں جا کر بتائیں کہ پاکستان کی جیلوں میں ان سے کیسا سلوک روا رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بات بھی بھارتی وزیر خارجہ سے ہوئی ہے بھارت بھی پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کرے گا۔ بھارت میں گرفتار ہونے والے ماہی گیروں کی اکثریت سندھ سے تعلق رکھتی ہے۔ ایاز سومرو نے کہا کہ پاکستانی جیلوں میں مزید 131 بھارتی قیدی موجود ہیں جنہیں سزا پوری ہونے پر رہا کر دیا جائے گا۔ پاکستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی سرجیت سنگھ اور 311 قیدیوں کی رہائی کے بعدبھارتی سرکار نے ”ڈومور“ کا راگ الاپتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی جیلوں میں قید دیگر بھارتی قیدیوں کی رہائی کیلئے بھی اقدامات کرے۔ بدھ کو یہاں بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے پریس کانفرنس میں پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ گزشتہ 20سال سے پاکستانی جیل میں قید بھارتی شہری سربجیت سنگھ کو بھی فوری رہا کرے۔بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا کہ بھارتی شہری سربجیت سندھ گزشتہ 20سال سے پاکستانی جیل میں قید ہے۔ پاکستان کو اس کیس پر ہمدردانہ غور کرنا چاہیئے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان نہ صرف سربجیت سنگھ بلکہ پاکستانی جیلوں میں اپنی سزا پوری کرنے والے تمام بھارتی شہریوں کی فوری رہائی کا حکم جاری کرے۔ بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی جانب سے سرجیت سنگھ کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

مزید :

صفحہ اول -