ایل ڈی اے میں نااہل افسران کی تعیناتی پلاٹو ں کی خریدو فروخت کا کام ٹھپ سائلین پریشان
لاہور (عامر بٹ سے) ایل ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر آئے ناتجربہ کار افسران کی غلط حکمت عملی کے باعث روٹین میں ہونے والے کام بھی تاخیر کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ ایل ڈی اے سے وابستہ ڈیلرز کو مافیا کا خطاب دینے اور شہریوں کے جائز کام پر بے جا اعتراضات لگانے کے باعث ڈیلروں کے ساتھ ساتھ سائلین کی بڑی تعداد بھی ایل ڈی اے افسران کے خلاف سراپا احتجاج بن گئی مزید معلوم ہوا ہے کہ ایل ڈی اے کی اہم سیٹوں پر ناتجربہ کار افسروں کی تعیناتی کے باعث روٹین میں ہونے والی پلاٹوں کی خرید و فروخت کے کام پر اعتراضات کی بھرمار کر دی گئی ہے وہاں افواہ سازی اور حقائق سے برعکس اطلاعات پر غلط فیصلے رائج کرنے کی وجہ سے گورنمنٹ کے خزانے میں جمع ہونے والا ریونیو بھی بند ہو کر رہ گیا ہے دوسری جانب ایل ڈی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ جن پلاٹوں کی فائلوں پر اعتراضات لگائے جا رہے ہیں ان میں ایل ڈی اے کے افسران کے جعلی سائن اور مہریں استعمال کی گئی ہیں اس کے علاوہ ایل ڈی اے کے نچلے طبقے کے ملازمین کی ملی بھگت سے نہ صرف ریکارڈ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں کی گئی ہیں بلکہ فیلڈ میں ہونے والے زمینی حقائق کے برعکس رپورٹیں تیار کی گئی ہیں جس کی اطلاعات ملنے کی وجہ سے جب ان فائلوں پر اعتراضات لگاتے ہوئے ان کی چھان بین کی جانے لگتی ہے تو ڈیلرز حضرات آ کر شور مچانا شروع کر دیتے ہیں دوسری جانب بھی مقامی ڈیلروں کا کہنا ہے کہ ایل ڈی اے کی فائلوں پر اعتراضات لگانے کی اصل وجوہات رشوت ستانی کی چلائی جانے والی مہم ہے جس میں ڈیپوٹیشن پر آنیوالے افسران شامل ہیں ہمارا ایل ڈے اے افسران سے کبھی بھی کوئی ناجائز مطالبہ نہیں رہا ہے بلکہ حقائق پر ہونے والی صورتحال پر بات کی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ جو کام جائز اور بالکل صحیح ہیں ان پر اعتراضات لگائے بغیر روٹین میں کام کئے جائیں اور افواہ سازی کی بجائے مکمل تحقیق کے بعد فیصلے کئے جائیں انہوں نے کہا کہ ایل ڈی اے میں ایسے افسران تعینات کئے گئے ہیں جو حقائق سے برعکس ملنے والی اطلاعات پر تحقیقات کئے بغیر فیصلے کرنے میں مصروف ہیں کسی بھی ایگزیکٹو آرڈر کو جاری کرنے سے قبل وہ اس معاملے کی اصل تحقیق تک پہنچ کر اس کا فیصلہ کریں تو کسی بھی معاملے پر بد مزگی پیدا نہیں ہو گی ۔