تحفظ پاکستان بل کی منظوری میں عجلت سے کام لیا گیا،ناصر اقبال
لاہور(پ ر) ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی صدرمحمدناصراقبال خان ،سیکرٹری جنرل محمد رضا ایڈووکیٹ،سینئر نائب صدرفاروق چوہان،صدرمدینہ منورہ سرفرازخان نیازی،صدرکراچی یونس میمن ، صدرپنجاب محمدیونس ملک،نائب صدور عزت رسول ایڈووکیٹ ، صدرفیصل آبادندیم مصطفی ،صدر شیخوپورہ عمران حیدر اورنائب صدر لاہور مہران اجمل خان نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان بل کی منظوری میں عجلت سے کام لیا گیا،ریاست کوقوانین بناتے وقت انسانی حقوق کاخیال رکھنا ہوگاکوئی شریف شہری نہیںصرف شرپسند گولی کانشانہ بنے گا، ریاست کے پاس اس بات کی کیا ضمانت ہے ہمارے ہاں جوبھی حکمران آیااس نے پولیس کواپنے سیاسی مفادات اوراپنی ضروریات کیلئے استعمال کیاجبکہ ان خدمات کے بدلے میں پولیس کوصرف بدنامی ملی۔کیونکہ ہمارے ملک میںشریف کوشرپسندبنانااورکسی بیگناہ کوجان سے مارنا عام بات ہے
ریاست ضرورت کے تحت کوئی بھی نیا قانون بناسکتی ہے مگراس کے ناجائزاستعمال کاسدباب بھی یقینی بنایاجائے گریڈ15کے آفیسرکی وساطت سے پولیس کو براہ راست گولی مارنے کا اختیاردیناخطرناک ہوگاحکومت کی رٹ قائم کرنے کیلئے پاکستان کو تختہ مشق بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی وہ ایک اجلا س سے خطاب کررہے تھے محمدناصراقبال خان نے مزید کہا کہ کوئی معاشرہ اور ادارہ گندی مچھلیوں سے سوفیصدپاک نہی
لہٰذاءنیا تجربہ کرنے کی بجائے قانون کی حکمرانی کیلئے نظام میں موجودسقم دورکئے جائیں کیونکہ اس طرح پاکستان کا تھانہ کلچرتبدیل ہوگااورنہ عوام کاریاستی نظام پر اعتمادبحال ہوگا ۔ پاکستان میں روزانہ مختلف مقامات پرآئین و قانون سے تجاوز کرنے اورماورائے عدالت قتل کے واقعات رونماہوتے ہیں ،پولیس فورس کو مزید اختیارات دینے سے شہری اورزیادہ غیرمحفوظ ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگرپولیس والے گولی کی طاقت سے فوری انصاف کریں گے توپھرعدلیہ کس مرض کی دوا ہے۔عوام پولیس اہلکاروں سے نہیں ان کی گولی اورگالی سے نفرت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشرے سے دہشت گردی اوردہشت گردعناصر کاوجودختم کرنے کیلئے انسداددہشت گردی عدالتوں کومزیدفعال کیا جائے ۔