آئی ایس آئی ایس جنگجو بغداد سے ایک گھنٹے کی مسافت پر
دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کی حکومت کے خلاف بر سر پیکار آئی ایس آئی ایس (داعش) کے جنگجوﺅں نے دیالی گورنری کی منصوریہ الجبل میونسپلٹی کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے, یہ مقام دارلحکومت بغداد سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر واقعہ ہے۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ قدرتی گیس کی دولت سے مالا مال اس میونسپلٹی کے اردگرد نوری المالکی کی فوج اور مسلح جنگجوﺅں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جنگجو بلدیہ منصوریہ الجبل کے قریب سات دوسرے قصبات کا کنڑول بھی حاصل کر چکے ہیں۔ادھر جنگجوﺅں کی دارلحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کے جلو میں صلاح الدین گورنری کے شہر بیجی میں تیل صاف کرنے والی فیکٹریوں کا کنڑول حاصل کرنے کے لئے جنگجوﺅں اور سرکاری فوجیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔نوری المالکی مخالف جنگجوﺅں نے شہر کی سب سے بڑی آئل ریفائنری اور شہر پر قبضے کا دعوی کیا ہے۔ دوسری جانب عراقی فوج نے چند تصاویر جاری کی ہیں اور دعوی کیا ہے کہ ان تازہ تصاویر میں ریفائنری کے کمپاونڈ میں مسلح فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔موصل کے اردگرد مالکی فوج اور جنگجوﺅں کے درمیان جھڑپیں جاری ہے جو اب عراقی کردستان سے 75 کلومیٹر دور الحمدانیہ گاوں تک پھیل گیا ہے، اس پر مسلح باغی گولا باری کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے متاثر علاقوں سے اربیل کی جانب لوگوں کی بڑی تعداد نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔درایں اثنا عراقی کردستان کے صدر مسعود بارزانی پہلے دورے پر متنازعہ شہر کرکوک پہنچے ہیں۔ دو ہفتے قبل نوری المالکی کی فوج کے شہر سے انخلاءکے بعد کردستانی فورس البیشمرکہ نے علاقے کا کنڑول کا سنبھال لیا تھا۔عراقی کرد تیل کی دولت سے مالا مال کرکوک شہر کو اپنی آزاد ریاست کا دارالحکومت بنانے کے متمنی ہیں اور شاید یہی وجہ ہے کہ البیشم کہ نے مالکی فوج کے انخلاءکے بعد یہاں پیر جمانے شروع کر دیئے ہیں اور مسعود بارزانی کا حالیہ دورہ بھی انہیں عزائم کی تکمیل کی لگتا ہے۔