ناتجربہ کار فوڈ سیفٹی آفیسرز فوڈ کا کاروبار کرنے والوں کےلئے وبال جان بن گئے

ناتجربہ کار فوڈ سیفٹی آفیسرز فوڈ کا کاروبار کرنے والوں کےلئے وبال جان بن گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( جاوید اقبال) فوڈ اتھارٹی کے ناتجربہ کار اور غیر تربیت یافتہ فوڈ سیفٹی آفیسرز شہر میں فوڈ کا کاروبار کرنے والوں کے لئے وبال جان بن گئے ہیں جنہوں نے پبلک انالسٹ اور عدالت کے اختیارات بھی خود ہی استعمال کرنا شروع کر دئیے ہیں جس کے تحت کسی کو نوٹس دئیے بغیر اور بغیر سنے موقع پر سزا دینا شروع ہو گئے ہیں جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فوڈ لائسنس جاری کر کے اتھارٹی کی آمدن بڑھانا ہے اس کے لئے اتھارٹی نے فوڈ کا کاروبار کرنے والوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا اور لائسنس فیس کے ساتھ ساتھ نذرانے جمع کرنے کے لئے دھڑا دھڑ فوڈ کی فیکٹریاں، ہوسٹل ،غیر ملکی پروڈکٹس کے ڈسٹی بیوٹرز کے دفاتر، گودام سیل کرنے شروع کر دئیے گئے ہیں جو وارننگ جاری کرنے کی بجائے موقع پر ہی عدالت کے اختیارات خود ہی استعمال کرتے ہوئے موقع پر بغیر کسی کا موقف سنے کارروائی کرتے ہوئے فوڈ کے احاطے سیل کر رہے ہیں، جس کے خلاف فوڈ انڈسٹریر،گوالوں، تھوک اور پرچون فروش،گوالے اور مختلف بین الاقوامی کمپنیوں کے ڈیلرز اور ڈسٹی بیوٹرز سراپا احتجاج بن گئے ہیں، گوالوں کا کہنا ہے کہ فوڈ اتھارٹی نے لاہور کو اپنی الگ ریاست بنا کر جہاں جنگل کا قانون نافذ کررکھا ہے وہں فوڈ سفٹی افسروں کی سکھ شاہی کے خلاف داد رسی کے لئے کہیں شنوائی نہیں ہوتی، ڈی جی اتھارٹی نے بھی سائلوں کے لئے دروازے بند کر رکھے ہیں، چھوٹے دوکانداروں ، برگر پوائنٹس ، دودھ دہی بیچنے والوں کی زندگی عذاب بنا دی گئی ہے، تاہم بڑے ڈیپارمنٹل سٹوروں اور کمپنیوں کو من مانی کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے جہاں انسپکشن کرنا تو دور کی بات ان کے سامنے سے بھی فوڈ سیفٹی آفیسر نہیں گزر سکتے۔۔ اس حوالے سے سائلوں نے فوڈ اتھارٹی کے دفتر میں ”پاکستان“ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ فوڈ اتھارٹی پیوئر فوڈ آرڈیننس کی آڑ میں غریبوں کا معاشی قتل عام کر رہی ہے۔ صرف لائسنس کے لئے کھانے پینے کا کام کرنے والوں کی دوکانیں اور فوڈ پوائنٹس بغیر نوٹس دئیے سیل کر رہی ہے ، جس کے لئے لائسنس جاری کرنے کی آڑ میں ہزاروں روپے نذرانے ، اصل فیس کے علاوہ فوڈ سیفٹی آفیسر اور فوڈاتھارٹی کا عملہ زبردستی حاصل کرتا ہے اس حوالے سے فوڈ اتھارٹی کی ترجمان فریحہ انور سے بات کی گئی تو انہوںنے کہا کہ جو کچھ کر رہے ہیں ڈی جی فوڈ اتھارٹی اسد مانی کی اجازت اور نوٹس میں لا کر رہے ہیں اس میں وزیر اعلیٰ نے ڈی جی کو فری ہینڈ دے رکھا ہے جو لوگ پیار سے فوڈ کا لائسنس نہیں لیں گے ان کے خلاف کارروائی کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں بروقت فیصلے نہیں کرتیں اس لئے ہم نے موقع پر فوڈ کی قوانین کی حکمرانی کے لئے خلاف ورزی کرنے والوں کے پوائنٹس سیل کرنے کا پلان بنایا ہے جس پر سوفیصد عمل درآمد کریں گے نوٹس دینا ضروری نہیں ہے، فوڈ اتھارٹی آزاد ہے اور اپنے قوانین کے مطابق ہی کام کرے گی۔ جس کو شوق ہے وہ بڑے شوق سے ہمارے خلاف عدالت میں جائے۔

مزید :

صفحہ اول -