پولیو قطرے پلائیں لیکن بچوں کو نشان نہ لگائیں: قبائلی والدین
بنوں (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن سنٹر پر روزانہ تقریباً 40 بچے آ رہے ہیں اور ان کے والدین کو اس بات پر قائل کیا جاتا ہے کہ یہ پولیو ویکسین بچے کی صحت کے لیے بہت ضروری چیز ہے لیکن والدین تاحال خوفزدہ ہیں اور وہ ضد کرتے ہیں کہ پولیو ویکسین دی جانے کی صورت میں کسی قسم کی شناخت علامت نہ لگائیں۔تفصیلات کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کے باعث شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے خیبرپختونخواہ کے بندوبستی علاقوں میں پہنچنے والے افراد کو رجسٹریشن کے وقت پولیو سے بچاﺅکے قطرے پلائے جاتے رہے لیکن رواں ہفتے سے محکمہ صحت نے نقل مکانی کرنیوالے تقریباً دو لاکھ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کی باقاعدہ مہم کا آغاز بھی کر دیا۔ پولیو سے بچاﺅ کے قطرے پلانے میں مصروف اہلکار حکمت خان نے بتایا کہ قبائلی لوگ اب بھی بچوں کو پولیو سے بچاﺅکے قطرے پلانے میں خوف محسوس کرتے ہیں، یہ لوگ جب آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ اگر یہ کوئی اچھی چیز ہے تو دے دو مگر بچے کی انگلی پر نشان نہیں لگانا، ہمیں بتایا گیا ہے کہ یہ اچھی چیز نہیں ویسے بھی ہم مشکل میں ہیں اور مشکل بڑھ جائیگی۔