مصر میں انصاف واقعی ’اندھا‘ ہوگیا

مصر میں انصاف واقعی ’اندھا‘ ہوگیا
مصر میں انصاف واقعی ’اندھا‘ ہوگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

قاہرہ (نیوز ڈیسک) مصر میں اخون المسلمون پارٹی کے سینکڑوں لوگوں کو سزائے موت سنانے والے جج نے مبینہ طور پر ایک بچے کو بھی سزائے موت سنادی جبکہ اگلے دن اخبار پڑھتے ہوئے اسے معلوم ہوا کہ اس نے جن لوگوں کو سزائے موت سنائی ہے اُن میں سے ایک کی عمر محض 16 سال ہے۔ سلطان گومانامی اس بچے کا تعلق مصر کے گاﺅں ادوا سے ہے اور اسے ان لوگوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا کہ جو گاﺅں کے تھانے پر حملے، لوٹ مار اور پولیس والوں کی ہلاکت کے جرم میں مطلوب تھے۔ جج سعید یوسف بچے کی سزائے موت کا حکمنامہ مصر کے مفتی اعظم کے پاس منظوری کیلئے بھجوا چکا تھا کہ اسے معلوم ہوا کہ اس کی اصل عمر 16 سال ہے اور یہ کہ اس کا کیس غلطی سے بچوں کی عدالت کی بجائے بڑوں کی عدالت میں بھیجا گیا تھا۔ مصر کے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا زبردستی خاتمہ کردیا گیا تھا اور اس پر احتجاج کرنے والے اخوان المسلمون کے سینکڑوں لوگوں کو سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔

مزید :

جرم و انصاف -