جرمن شہزادی برہنہ ہو کر مسلمانوں پر ٹوٹ پڑی
ایڈنبرا (نیوز ڈیسک) جرمنی کی ستائیس سالہ شہزادی نے سکاٹ لینڈ میں ایک پارٹی کے دوران قابل اعتراض حرکات کرکے فحش شہزادی کا خطاب حاصل کرلیا ہے۔ شہزادی تھیوڑوراسائن آکٹو برفنیٹ نامی پارٹی میں شریک تھی جہاں نوجوان لڑکے لڑکیاں شراب نوشی کررکے رقص و سرور سے لطف اندوز ہورہے تھے۔ شہزادی نے رنگ رلیاں منانے میں سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کثرت سے شراب نوشی کی اور پھر مست ہو کر ایک جنگلے کے اوپر چڑھ گئی۔ جنگلے سے نیچے اتارا گیا تو شہزادی نے اپنے کپڑے اتارنے شروع کردئیے۔ حاضرین نے شہزادی کی بے باکی سے گھبرا گئے اور سیکیورٹی سٹاف نے نیم برہنہ شہزادی کو مشکل سے قابو کیا اور ایک علیحدہ کمرے میں لے گئے جہاں یہ پہلے ایک سیکیورٹی گارڈ پر حملہ آور ہوگئی اور پھر مدد کیلئے آنے والی ایک مسلمان نرس کو اپنی زہریلی گفتگو سے رُلا دیا۔ نرس فرح یاسمین حسین جب شہزادی کی مدد کیلئے آئی تو اس نے اُسے دھتکار دیا اور کہنے لگی کہ میں اپنے ناخن کاٹے ہوئے سوچ رہی تھی کہ میں بھلا کتنے مسلمانوں کو ہلاک کر سکتی ہوں۔ مسلمانوں کے خلاف شہزادی کی نفرت انگریز باتیں سن کر نرس روتے ہوئے کمرے سے باہر چلی گئی۔ بالآخر پولیس نے موقعہ پر پہنچ پر بے قابو شہزادی کو ہتھکڑیاں لگادیں۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر شرمندگی اور صحافیوں سے بچنے کیلئے شہزادی نے براﺅن رنگ کی لمبے بالوں والی وگ لگارکھی تھی۔ فحش شہزادی سکاٹ لینڈ کی مشہور یونیورسٹی سینٹ اینڈریوز سے انٹرنیشنل ریلیشنز کے مضمون میں سند یافتہ ہے۔واضح رہے کہ 1914ءسے پہلے جرمنی سمیت یورپ کی متعدد ریاستوں پر مختلف شاہی خاندانوں کی حکومت تھی جنہیں آج بھی شاہی مقام و مرتبہ حاصل ہے اور یہ شہزادی بھی انہی شاہی خاندانوں میں سے ایک کی چشم و چراغ ہے۔