اکثریت نہ ملی تو مخلوط حکومت نہیں ، اپوزیشن میں بیٹھیں گے ،پاکستان کا نام گرے لسٹ میں آنے کی وجہ نوازشریف ہے :عمران خان

اکثریت نہ ملی تو مخلوط حکومت نہیں ، اپوزیشن میں بیٹھیں گے ،پاکستان کا نام گرے ...
اکثریت نہ ملی تو مخلوط حکومت نہیں ، اپوزیشن میں بیٹھیں گے ،پاکستان کا نام گرے لسٹ میں آنے کی وجہ نوازشریف ہے :عمران خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)تحریک انصا ف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن میں اکثریت نہ ملی تو حکومت نہیں بنائیں گے بلکہ اپوزیشن میں بیٹھیں گے ، نواز شریف کے بغیر الیکشن جیت کا اللہ کا شکر ادا کروں گا ،پاکستان کا گرے لسٹ میں نام نواز شریف کی وجہ سے آیا ،کلثوم نواز کے حوالے سے سیاسی وینٹی لیٹر پر لگانے کے بیانات کی مذمت کرتا ہوں۔

دنیا نیوز کے پروگرام ”آن دا فرنٹ “ میں کامران شاہد کے ساتھ انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ کبھی ہماری پارٹی میں یونین کونسل کے الیکٹیبلز بھی نہیں آتے تھے لیکن جب ہمارا لاہور میں جلسہ ہوا تو پھر الیکٹیبلز نے دیکھا کے لوگ تو تحریک انصاف میں جارہے ہیں اور اب مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سے لوگ لئے ہیں لیکن اس سے کارکنوں میں مایوسی بھی ہے جس کو دیکھ کر مجھے دکھ ہوتا ہے لیکن اگر میں جیتوں گا تو تبدیلی لیکر آﺅں گا ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی امیدوار آرہاہے وہ کوئی شرط لگا کر نہیں آرہا ۔وہ ہمارے نظریئے پر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کچھ الیکٹیبلز ایسے لوگ ہے جن پر مہر لگی ہوئی ہے کہ وہ برے لوگ ہیں جیسے خواجہ آصف جیسے لوگ ، اس طرح کے لوگ تحریک انصاف میں کبھی نہیں آسکتے اور اگر رانا ثنا ءاللہ جیسے لوگ پارٹی میں آنا چاہیں تو پھر ہمیں قاتلوں کو بھی پارٹی میں آنے کی اجازت دینا ہوگی ۔نوازشریف کے بغیر الیکشن جیت کا میں اللہ کا شکر ادا کروں گا اور نوافل ادا کروں گا کہ ملک سے مجرموں کے قبضے کا خاتمہ ہوگیا ہے اور ملک میں ایک نئی روشنی آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان سے نجات حاصل ہو جائے تو سارے پاکستانیوں کو شکر ادا کرنا چاہئے ۔ شہباز شریف اور ان کے بیٹے کرپٹ ترین ہیں ۔ انہوں نے اورنج ٹرین سے 200ارب روپے ملک پر قرضہ چڑھایا ہے کیا ان معاہدوں کو دیکھنا بھی نہیں چاہئے ۔ شہباز شریف جو باتیں کر رہے ہیں ان کی شکل پر خوف طاری ہوا ہوا ہے ۔ وہ اپنے گانے میں نوازشریف کو کہہ رہے ہیں اور خوشی سے کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی پر شریف خاندان کا قبضہ تھا ۔ لڑائیاں اس لئے ہو رہی ہیں کہ مریم نے کسی کو ٹکٹ دیا ہوا ہے اورحمزہ نے کسی اور کو ، شریف خاندان اس ملک پر قبضہ کرکے ارب پتی ہوگیا ہے اور جتنا انہوں نے ملک پر قرضہ چڑھایا ہے اس لئے آنیوالا الیکشن ان کا آخری الیکشن ہوگا ۔


کلثوم نواز کی بیماری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں سیاسی وینٹی لیٹر کی باتوں کی حمایت نہیں کرتا اور اگر میر ی پارٹی میں سے کسی نے یہ کہا ہے تو میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں کیونکہ کینسر کی خطرناک بیماری ہے اور بہت مشکل سے جاتی ہے ۔انہوں نے کہا مسلم لیگ ن کے پری پول دھاندلی کے الزامات غلط ہیں ،یہ فوج اور عدلیہ کے خلاف بول رہے ہیں حالانکہ عدلیہ نے جتنا موقع ان کو دیا ہے پاکستان میں کسی کو نہیں دیا اور یہ دوسوالوں کے جواب نہیں دے رہے اور باقی سب کچھ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سٹیبلشمنٹ میرے ساتھ تو اس کے کیا شواہد ہیں؟ عمران خان نے کہا کہ اگر آپ کے پاس عوام ہوتو آپ کو کسی کی بیساکھیوں کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر عوام مسلم لیگ ن کے ساتھ ہے تو یہ مینا ر پاکستان پر جلسہ کرکے دکھا دیں ۔ گاڑی کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ گاڑی میرے پاس اس لئے نہیں ہے کہ وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ آپ کی زندگی خطرے میں ہے جس پر میں نے اپنی گاڑی جو بلٹ پروف نہیں تھی اس کو بیچ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اتنی دیر اقتدار میں رہنے کے باوجودایسا ہسپتال کیوں نہیں بنایا ؟جہاں بیگم کلثوم نواز کا علاج کیا جاتا ۔ نواز شریف ، شہباز شریف اور اسحاق ڈار کے لئے پاکستان کے اندر کوئی ہسپتال نہیں ہے یہ بھاگے بھاگے باہر جاتے ہیں۔ انہوں نے کیوں کوئی ایسا ہسپتال نہیں بنایا جہاں یہ علاج کرا سکیں؟ حالانکہ یہ دس سال اقتدار میں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکثریت نہ ملنے کی صورت میں ہم مخلوط حکومت اس وقت ہی بنائیں گے اگر اتحاد کرنیوالی پارٹی ہمارے منشور پر اتفاق کرلے بصورت دیگر ہم اپوزیشن میں بیٹھے گے ۔ہم ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کریں گے اور اور سیز پاکستانیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری سے ڈالر کنٹرول ہو جائے گا جس کے لئے میں ان کو ترغیب دوں گا ۔ میں کہتاہوں کے عمران خان لوگوں کا پیسہ لوگوں پر خرچ کرے عوام کے پیسے پر عیاشیاں نہ کرے اور اس کے لئے ہمیں سادگی اختیار کرنا ہوگی۔ میں وزیر اعظم ہاﺅس میں نہیں رہوں گا بلکہ اپنے گھر میں رہوں گا اور ایسا ہی دیگر گورنر ہاﺅسزکے ساتھ بھی ہوگا ۔


دانیال عزیز کے حوالے سے سوال پر کہ وہ عمران خان اور ریحام کے درمیان میں آگئے تو اس حوالے سے عمران خان نے کہا   کہ اس بات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف لوگ مجھے طالبان خان کہتے ہیں اور دوسری طرف کافر کہتے ہیں ۔ لوگوں پر کافرکا فتویٰ لگانا بہت بری بات ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں سوال کرتا ہوں کہ کیوں الیکشن کے موقع پر جمائما، سیتا وائٹ آجاتی ہیں؟ میں یہ کہہ رہا ہوں کیا یہ مجھے یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ عمران خان کوئی فرشتہ تھا ؟ عمران خان کبھی بھی فرشتہ نہیں تھا البتہ عمران خان نے 30سال جو سفر شروع کیا اور اپنے نفس سے جنگ لڑی لیکن میں یہ کہتاہوں کے شریف برادران کے مقابلے میں میں فرشتہ ہوں ۔ انہوں نے میرے خلاف کتاب لکھوائی ، بے نظیر بھٹو اور نصرت بھٹو کے خلاف کیا کیا؟ مولانا سمیع الحق کے خلاف سیکنڈل بنا دیا جتنا یہ گرتے ہیں اتنا تو مغرب میں بھی سیاستدان نہیں گرتے ۔ انہوں نے کہا کہ عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے یہ جومرضی کرلیں مگر 25جو لائی کو سامنے آجائے گا کہ اللہ نے کس کو عزت دینی ہے ۔ ریحام خان کے انڈین انٹرویو کے حوالے سے سوال پر عمران خان نے کہا کہ میں لوگوں کی اچھائی دیکھتا ہوں برائی نہیں دیکھتا لیکن مجھے بڑا صدمہ پہنچتا ہے جب لوگ اتنے زیادہ نیچے گر جاتے ہیں ۔عورتوں کے جنسی استعمال کے عوض سیاسی فوائد دینے کے حوالے سے انہوں نے کہا کوئی ایک بھی عورت بتا دیں جس کومیں نے کسی سفارش یا کسی اور بنیاد پر ٹکٹ دیا ہو ۔ یہ جو کچھ ہوا ہے میراایمان ہے کہ یہ سارا کچھ شریف برادران کے سامنے آئے گا جو یہ ایک عورت کو استعمال کرکے اس سے کتاب لکھوا دیتے ہیں۔گرے لسٹ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ گرے لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونا نواز شریف کا تحفہ ہے ۔ پہلے تو ملک پر اتنا قرضہ چڑھا دیا ہے اور ادارے تباہ کردیئے ہیں ۔ ممبئی حملوں پر ساری دنیا میں نواز شریف نے پاکستان کو ذلیل کیا ۔ اب جب ہم قرضے لیں تو قرضے مزید مہنگے ملیں گے اس لئے آنیوالی حکومت کو بہت برے معاشی مسائل کا سامنا کر نا پڑے گا ۔ پنجاب میں تحریک انصاف کا مسلم لیگ ن کے ساتھ برابر کا مقابلہ ہے جبکہ اور آ ل پاکستان میں ہم ان سے آگے ہیں۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -