آئندہ سال کے لئے منظور ہونے والا صوبائی بجٹ نئی اسمبلی کا تاریخی کریڈٹ ہے:ترجمان بلوچستان حکومت

آئندہ سال کے لئے منظور ہونے والا صوبائی بجٹ نئی اسمبلی کا تاریخی کریڈٹ ...
آئندہ سال کے لئے منظور ہونے والا صوبائی بجٹ نئی اسمبلی کا تاریخی کریڈٹ ہے:ترجمان بلوچستان حکومت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ(این این آئی)ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی نے بلوچستان اسمبلی سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے ایوان اور اتحادی جماعتوں کو مبارکباد پیش کی ہے.

اپنے ایک بیان میں ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ آئندہ سال کے لئے منظور ہونے والا صوبائی بجٹ نئی حکومت کی نئی اسمبلی کا وہ تاریخی کریڈٹ ہے جس کی مثال اس سے قبل کی پارلیمانی تاریخ میں نہیں ملتی, موجودہ حکومت کی ابتدائی دس ماہ کی کارکردگی اور پارلیمانی اہلیت عوامی ضروریات اور خواہشات پر مبنی اس جامع بجٹ دستاویزات سے بخوبی لگائی جاسکتی ہے, جس میں بلا شبہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور محکموں کی ضروریات شامل ہیں,دن رات ایک کرکے تشکیل دئیے جانے والے اس بجٹ کا موازنہ ماضی کے کسی بھی بجٹ سے کیا جائے تو واضح ہوگا کہ حقیقی عوامی مسائل کا زمینی جائزہ لیکر تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے تمام باہمی اتفاق رائے سے مرتب کیا جانے والا یہ پہلا بجٹ ہے جس میں عوام کی بہبود کے لئے تشکیل دئیے جانے والے تمام منصوبے عوام کی مشاورت سے شامل کئے گئے ہیں,  پنجاب کے بعد بلوچستان وہ دوسرا صوبہ ہے جہاں سوشل سیکورٹی کے لئے پانچ اعشاریہ سات ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو کہ تین سو اڑسٹھ فیصد کا غیر معمولی اضافہ ہے ,جس سے بلوچستان ایک نئے صنعتی دور میں داخل ہوگا اور صوبے میں سرکاری سطح پر صنعتوں کو فروغ حاصل ہوگا ,اس حقیقی پریکٹس کو پایا تکمیل تک پہنچانے کے لئے صوبے کے تمام اضلاع میں سٹینڈرڈ پیرا میٹرز کے مطابق ضروریات کا جائزہ لیا گیا بجٹ میں سیاسی وابستگی کے قطع نظر ہر ایک شعبے اور ہر علاقے کا خیال رکھا گیا ہے اور بعض اپوزیشن اراکین کے حلقوں میں ترقیاتی حجم ٹریژری بینچز کے اراکین سے بھی زیادہ مختص کیا گیا ہے, تعلیم, صحت,زراعت توانائی لائیو اسٹاک آبپاشی مواصلات و تعمیرات مائنز اینڈ منرلز ٹورازم سمیت تمام شعبوں کے لئے غیر معمولی فنڈز مختص کئے گئے ہیں.

لیاقت شاہوانی نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کی حقیقت مسائل اور وسائل کسی سے پوشیدہ نہیں, ماضی میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کا رخ جن خطوط پر متعین رہا اس سے آئندہ کئی دہایوں تک حقیقی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کا خواب شرمندہ تعبیر ہونا ممکن نہیں تھا ,حکومت کی باگ ڈور سنبھالتے ہی ہمیں عدلیہ کے باوقار فورم پر ان معاملات کی جوابدہی بھی کرنی پڑی جن کے ذمہ دار ہم نہیں,ہم نے نہایت مشکل حالات میں ان تمام چیزوں کا از سر نو تعین کرنا تھا جس کے باعث صوبے میں وسائل بے تحاشہ صرف ہورہے تھے تاہم اس کا آوٹ پٹ کچھ نہیں تھا ,ہم نے سابقین کے وہ کام بھی کئے جو ان کو کرنے تھے اور اپنی ذمہ داری نبھانی تھی دوسروں کی ذمہ داریاں بھی ہم ہی نے نبھائیں ,دس ماہ کے دورانیے میں ہم نے پی ایس ڈی پی کو عوامی ضروریات کے تابع کرتے ہوئے سوشیو اکنامک گروتھ سے منسلک کیا ,180 کے لگ بھگ عرصہ دراز سے جاری سکیمات کو ختم کرنے کے بجائے اس کا جائزہ لیکر خرچ ہونے والے وسائل کو کارگر بنانے کے لئے انہیں بجٹ سے ہٹ کر ٹوکن ایلوکیشن کے تحت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تاہم ان کی تحقیقات ضرور کی جائیں گی تاکہ عوام کی امانت وسائل کے غیر ضروری ضیاع میں ملوث افراد کی نشاندہی کی جاسکے.

ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ موجودہ بکوچستان حکومت کو صوبے کی تاریخ کی سب سے بڑی اپوزیشن ملی ہے اور سابق حکومتوں سے ورثے میں ملنے والے نامسائد و غیر معمولی حالات کے باوجود حکومت نے اپوزیشن کی ہر تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کرتے ہوئے صوبے اور یہاں کے عوام کی بہتری کے لئے کام کیا ہے ,وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کی سربراہی میں پوری کابینہ اور صوبائی حکومت کرپشن کی عفریت کے خاتمے اور روشن تعلیم یافتہ اور خوشحال بلوچستان کے واضح ویژن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے, صوبائی حکومت کی پراگرس اور متعین ویژن کا ہی نتیجہ ہے کہ تاریخ میں پہلی بار وفاقی پی ایس ڈی پی کی تشکیل کے وقت بلوچستان سے نہ صرف تجاویز طلب کی گئیں بلکہ صوبے کی تمام تجاویز کو منظور کرتے ہوئے توقعات سے زیادہ ترقیاتی وسائل فراہم کئے گئے, وفاق اور بلوچستان حکومت کے اس ترقیاتی ویژن سے بلوچستان میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی, لوگوں کے معاشی و سماجی مسائل حل ہونگے اور ترقی کا عمل تیز ہوگا. ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ وزیر اعلی اور صوبائی حکومت برملا طور پر اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ بلوچستان کی ترقی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں, پی ایس ڈی پی کی کوالٹی اچھی ہوگی تو ترقی کے ثمرات عام آدمی کی زندگی پر بھی مرتب ہونگے ,پی ایس ڈی پی غیر حقیقی ہوگی تو وسائل کا ضیاع ہوگا جو کسی صورت قابل برداشت نہیں ,ماضی میں پی ایس ڈی پی کے ساتھ جو کچھ ہوا اس پریکٹس کو مزید جاری رکھنا نہیں چاہتے ,بجٹ میں ترقی کی درست سمت کا تعین کردیا گیا ہے جس کی بنیاد پر آئندہ بجٹ بہتر سے بہتر ہونگے اور ترقی کا عمل زمین پر نظر آئے گا .

ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی پرانی حکمت عملی میں نظر ثانی کی ٹھوس پالیسی کے ساتھ ساتھ بلوچستان اسمبلی نے دس ماہ کے مختصر عرصے میں ریکارڈ قانون سازی پر کام کیا اور دس ماہ میں کابینہ کے ہونے والے اجلاس پارلیمانی تاریخ کا وہ روشن پہلو ہیں جن کی نظیر ماضی میں نہیں ملتی.