چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تہکال واقعہ کا سوموٹوایکشن لیں، کمر شل ایکسپورٹرز کا مطالبہ
پشاور(سٹی رپورٹر)ال پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پٹرن ان چیف حاجی معمور خان نے تہکال میں پولیس کی انسانیت سوز واقعے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک اخباری بیان میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔اگر اس طرح کے واقعات پر ذمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا نہ دی گئی تو لوگوں کی اعتماد اداروں پر پھر سے اٹھ جانے کا خطرہ ہے۔تہکال تھانے کے دو تین پولیس والوں کی درندہ صفت حرکت سے پولیس کے بہادر سپوتوں صفت غیور۔ملک سعد۔عابد اور سیکورٹی فورسسز کے لاکھوں شھدا کے روخوں کی تسکین کو نقصان پہنچائی ہے۔ایسے چند لوگوں کو باھر نکال پھینکنا چاھیے۔معطلی مستقل روایت نہیں بنانا چاہیے بلکہ قانون کو گھر کی لونڈی بنانے والے اہلکاروں کو نوکری سے برخواست کرکے انصاف کے کٹھرے میں لایا جائے۔ اور پولیس کے خلاف درج شدہ ایف آئی ار میں تصحیح کرکے بنیادی انسانی خقوق کی پامالی کے دفعات کے ساتھ ساتھ عامر تہکالی کی بے خرمتی کے دفعات بھی شامل کیاجائیں۔جبکہ متاثرہ خاندان کو تخفظ فراھم کیا جائیں۔پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن پشاور نے خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کے خلاف ہفتہ کے روز پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیا جبکہ قبائلی طلبہ کو فیسیں معاف کرانے کا بھی مطالبہ کیا جس کی قیادت پختون ایس ایف کے سابق ضلعی صدر لقمان خان کر رہے تھے مظاہرین نے کہاکہ حکومت نے تعلیمی اداروں کی بندش کے پیش نظر آن لائن کلاسز کا اجراء کر دیا ہے اور کئی تعلیمی اداروں نے آن لائن کلاسز بھی شروع کر دی ہیں لیکن اس سہولت سے قبائلی اضلاع کے طلبہ محروم ہیں کیونکہ مذکورہ علاقوں میں گزشتہ سات آٹھ سالوں سے انٹرنیٹ سروس بند ہے حکومت کو کئی بار درخواستیں دینے کے باوجود ان علاقوں میں نیٹ کی عدم بحالی سے یہی ظاہر ہو رہا ہے کہ قبائلی طلبہ اور عوام تاریکیوں کی زندگی گزارے ان کاکہنا تھا کہ تمام قبائلی طلبہ کو داخلہ، ہاسٹلز اور ٹیوشن فیسیں معاف کرائی جائے اور جمع شدہ فیسیں واپس کی جائے انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے انٹرنیٹ سروس بحال نہ کی تو احتجاج میں شدت لائینگے۔