"ایم کیو ایم چھوڑی تو پھر کسی ایجنسی کے کام کے نہیں رہے"
کراچی (ویب ڈیسک)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقات پر عمران فاروق قتل کیس کے فیصلے اور پھر لندن میں بیٹھے محمد انور کے اقبالی بیان نے ہماری 3 مارچ 2016 کی کہی ہر بات کو سچ ثابت کردیا ہے، 3 مارچ کو ہم پر طرح طرح کے الزمات لگائے گئے، اسکاٹ لینڈ یارڈ مصطفیٰ کمال نہیں چلا رہا۔
مصطفیٰ کمال کا ڈی این اے ایجنٹوں والا نہیں ہے، اگر ہوتا تو ایم کیو ایم میں رہتے ہوئے ایجنسیوں کے کام آتا لیکن جب اپنے رب کے خوف سے ایم کیو ایم چھوڑی تو پھر کسی ایجنسی کے کام کے نہیں رہے۔ تمام تر بہتان اور مظالم کے باوجود ہم اپنے نظریہ سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے۔ یہ بات انہوں نے وڈیو لنک کے ذریعے کارکنان اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
روزنامہ جنگ کے مطابق سید مصطفیٰ کمال نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ آنے کے بعد تین دن تک خاموش رہا کیونکہ دیکھنا چاہتا تھا کہ نام نہاد مہاجروں کے نمائندے شہید انقلاب ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے فیصلے پر کچھ تو بولیں گے، لیکن ایم کیو ایم کو سانپ سونگھا رہا کیونکہ انہوں نے الطاف حسین کی جماعت کا جھنڈا اور نشان زندہ رکھا ہوا ہے۔
مصطفیٰ کمال اپنی قوم کو الطاف حسین کے سائے سے بھی دور کرنا چاہتا ہے ، ہمارے آباﺅ اجداد نے اس ملک کو بنانے کے لیے اپنی جانوں کے نظریہ دئیے۔ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ دنیا بانیان پاکستان کی اولادوں کو را کے ایجنٹ کے نام سے جاننے لگے، میں قوم کے نوجوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے الطاف حسین کی باتوں کو سننا چھوڑ دیا، اور وطن سے محبت کرنے والی پی ایس پی میں شامل ہوگئے۔