وہ رکن اسمبلی جو ڈی جی پی ایچ اے عمرجہانگیر کے لئے ڈھال بن گئے، اوایس ڈی بنتے بنتے بچ گئے

لاہور (جاوید اقبال سے) واسا کے وائس چیئرمین اور رکن پنجاب اسمبلی شہباز چوہدری ڈی جی پی ایچ اے عمرجہانگیر کی نوکری بچا گئے، وزیراعلیٰ نے ڈی جی پی ایچ ڈی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کی خوبصورتی قائم رکھنے میں آپ ناکام واقع ہوئے ہیں کیوں نہ آپ کو فارغ کردیا جائے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے ڈی جی پی ایچ اے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگایا ، اس سے قبل کے وہ کوئی بڑا ایکشن لیتے اجلاس میں موجود رکن پنجاب اسمبلی اور واساکے وائس چیئرمین شہباز چوہدری میدان میں آئے انہوں نے وزیر اعلی پنجاب کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ افسروں کو ماضی کے حکمرانوں نے کام کرنے اور عوام کی خدمت کرنے کی عادت ہی بھلا دی ہے ڈی جی۔ بھی بھی ان میں سے ایک ہیں مگر محنتی آفیسر ہیں، انشاءاللہ یہ کام کریں گے۔
رکن پنجاب اسمبلی نے وزیراعلی کو موقف پیش کیا کہ پی ٹی آئی کے دور میں افسروں کی اکثریت کام کرنا چھوڑ چکی ہے اور کام کرنے کی عادت بھول چکی ہے، بعض افسروں کو کام چوری اور سستی سے کام کرنے کی عادت پڑ چکی ہے جس پر وزیر اعلی نے ڈی جی پی ایچ اے راجہ جہانگیر کو وارننگ دیتے ہوئے قبلہ درست کرنے کی مہلت دے دی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں وزیر اعلی پنجاب محمد حمزہ شہباز کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں لاہور کی خوبصورتی کے حوالے سے ڈی جی پی ایچ اے نے بریفنگ دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی پی ایچ اے اپنی نااہلی چھپانے کے لئے ادھر ادھر کی مارتے رہے ، اورنج لائن ٹرین گرین بیلٹس اورنج لائن ٹرین میٹرو بس اور دیگر مقامات پر پودے گملے اور دیگر پھول وغیرہ لگا ئے گئے تھے مگر اب وہاں پر کھنڈرات ہیں اور خوبصورتی ختم ہو چکی ہے جس کی بحالی کا ڈی جی کو ٹاسک دیا گیا تھا مگر آپ بھی کسی جگہ گملے وجود نہیں پھول دار کیاریاں ختم کر دی گئی ہیں۔
ڈی جی پی ایچ اے کو وارننگ دیتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ دنوں میں لاہور کے درودیوار خوبصورت بنائی جائیں کسی قسم کی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اس طرح رکن پنجاب اسمبلی کے ڈی جی پی اے کے لئے ڈھال بن گئے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی کو بتایا گیا تھا کہ ڈی جی پی ایچ اے عمر جانگیر تقریبا مبینہ طور پر ناقص کارکردگی کی بنا پر کم از کم 13مرتبہ او ایس ڈی بن چکے ہیں اور یہ تاریخی سرٹیفکیٹ رکھتے ہیں وزیراعلیٰ انہیں عہدے سے فارغ کرنا چاہتے تھے مگر رکن پنجاب اسمبلی ان کے لئے ڈھال بن گئے اور انہیں بچا گئے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی کو یہ بھی بتایا گیا کہ لاہور کے پارکس گرین بیلٹس اورنج لائن ٹرین اور میٹرو بس کے روٹس سڑکوں کے کناروں عام چوک بدصورتی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کے اعلی سفارشوں پر ڈی جی نے آتے ہیں اپنے ماضی کے مبینہ کار خاص جاوید حامد جو کہ مالی بھرتی ہوا اور ترقی کرتا ہوا 19 گریڈ تک پہنچ گیا آخرکار اس کی چوری پکڑی گئی اور چیف سیکریٹری نے انہیں واپس گریڈ 16 میں کر دیا کیونکہ جاوید حامد موجودہ ڈی جی پی ایچ اے لاہور کے ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ تھے ۔
اس وقت کا ان کے ساتھ گزرا ہے اور انہوں نے پورے لاہور کا انچارج مالی بھرتی ہونے والے جاوید حامد کو بنا دیا ہے اور وہ من مانی کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ مذکورہ مقامات اجڑے ہوئے دکھائی دیتے ہیں وزیر اعلی کو یہ بھی بتایا گیاکہ اورنج لائن ٹرین کے روٹ کو خوبصورت بنانے کا ٹاسک پی ایچ اے کا تھا حکومت نے اس کے لئے 19 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز دیئے پی ایچ اے کے کرتا دھرتا افسروں نے جاوید حامد کو یہ خوبصورتی کا ٹاسک دیا جس میں بڑے پیمانے پر مبینہ طور پر خود برد ہوئی جس کی تحقیقات ہونا چاہیے یہ بھی بتایا گیا کہ جو گملے کاغذوں میں ظاہر کر کے بلوں کی ادائیگی کروڑوں میں کی گئی ان کے سائز وہ نہیں تھے جن کے بل ادا کئے گئے مبینہ طور پر من پسند اور بوگس کمپنیوں کو ادائیگیاں کی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی نے اس پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا اور ان فنڈز کی تحقیقات کی ہدایت جاری کردیں۔