زرداری اور نواز شریف میں نئے الیکشن کی تاریخ، نگران وزیراعظم پر مشارت مکمل
لاہور (شہزاد ملک سے)دبئی میں موجودہ حکمران اتحاد کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے بڑوں کے درمیان اہم سیاسی معاملات طے پا گیے ہیں,پیپلز پارٹی کے ذرائع نے پاکستان کو ان دونوں جماعتوں کے بڑوں میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی بتاتے ہوے کہا ہے کہ دونوں راہنماوں کے درمیان عید کے فوری بعد اسمبلیوں کی تحلیل,نیے الیکشن کی تاریخ اور نگران وزیر اعظم کے ناموں کے بارے میں مشاورت کا سلسلہ مکمل ہوگیا ہے,ذرایع کے مطابق عید کے بعد باقی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کرکے اعلان کردیا جاے گا میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری نے میثاق جمہوریت پر ایک مرتبہ پھر من و عن عمل کرنے کااعادہ کیا اور کہا کہ ایک دوسرے کی مرکزی لیڈر شپ کا احترام کرتے ہوے دونوں جماعتیں امیدوار کھڑے نہیں کریں گی اور الیکشن میں جس بھی جماعت کو مینڈیٹ ملتا ہے دونوں جماعتوں کے سربراہ اس مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوے اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کو آگے بڑھ کر حکومت بنانے کی دعوت دیں گے, میاں نواز شریف نے آصف علی زرداری کو ایک مرتبہ پھر صدر مملکت کا عہدہ سنھبالنے کی دعوت دی اس موقع پر آصف علی زرداری نے کہا کہ اگر سربراہ پی ڈی ایم صدر مملکت بننا چاہتے ہیں تو وہ مولانا فضل الرحمن کو خود آپکی اور اپنی جانب سے اس عہدے کی آفر کریں گے دونوں بڑوں نے اس بات کا بھی ابھی سے فیصلہ کر لیا ہے کہ آیندہ اکثریت ملنے کی صورت میں کس کو کس,کس عہدے کی آفرز کی جایں گی اور کیسے ایک دوسرے کو ساتھ لیکر آگے بڑھا جاے گا استحکام پاکستان پارٹی کے بارے میں پیپلز پارٹی کی طرف سے تجویز دی گی کہ ان سے انتخابی اتحاد کا پھر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بجاے انہیں بھی کہا جاے کہ وہ بھی ایک باقاعدہ جماعت کی شکل میں الیکشن کے میدان میں اتریں اگر عوام ان کو قبول کرتے ہیں تو پھر بعد میں حکومت سازی کے لیے ان سے بھی بات چیت کر لی جاے مگر سب کو اپنا اپنا الیکشن لڑنے پر پییپلز پارٹی کی طرف سے زور دیا گیا اور تحریک انصاف کے بچ جانے والے امیدواروں کا ہر سطح پر بھرپور مقابلہ کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔
نواز زرداری مشاورت
