لاہور ہائیکورٹ نے سپرٹیکس 2022ءکے نفاذ کو قانونی قرار دے دیا 

لاہور ہائیکورٹ نے سپرٹیکس 2022ءکے نفاذ کو قانونی قرار دے دیا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے سپر ٹیکس کے نفاذ کیخلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے سپر ٹیکس 2022 کے نفاذ کو قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں بنکنگ سمیت 16 سیکٹرز کا سپر ٹیکس ریٹ 10 سے کم کر کہ 4 فیصد کردیا گیا، جسٹس جواد حسن نے 350 سے زائد درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔فاضل جج نے 36 صفحات پر مشتمل فیصلے کو عدالتی نظیر قرار دیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ 300 ملین سے زائد آمدن والی بڑی کمپنیوں پر سپر ٹیکس کا نفاذ درست ہے۔قانون کے تحت سپر ٹیکس چار فیصد سے زائد لاگو ہی نہیں ہوسکتا سپر ٹیکس اضافی ٹیکس ہے جو صرف کم ازکم ایک فیصد اور زیادہ سے زیادہ چار فیصد تک لاگو ہوسکتاہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو 30جون سے پہلے ٹیکس ریکوری کرنا لازم تھااسی لئے عدالت نے فیصلہ سنایا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تمام کمپنیاں چار فیصد سپر ٹیکس جمع کراچکی ہیں عدالتی فیصلے سے سولہ سیکٹرز میں موجود بڑی کمپنیوں کو مزید ٹیکس نہیں دیناپڑےگا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ماضی میں بھی تین یاچار فیصد سے زیادہ سپر ٹیکس لگانے ی مثال نہیں ملتی بڑی کمپنیوں اور سولہ سیکٹرز میں موجود کمپنیوں میں تفریق درست نہیں ہے عدالت نے اپنے فیصلے میں واضع کیا کہ سپر ٹیکس میں 6فیصد کمی سے سولہ سیکٹرز میں موجود فرٹیلائزر، ٹیکسٹائل، ائیرلائنز،شوگر، فارماسیوٹیکل، مشروبات ساز کمپنیاں، سیمنٹ، آئرن، ایل این جی اور پیٹرولیم و گیس کمپنیوں کو بھی فائدہ پہنچے گا فاضل جج نے فیصلے میں لکھا ہے کہ سپرہم کورٹ نے بھی اپنے تحریری فیصلے میں سپر ٹیکس کے نفاذ کو جائز قرار دے رکھا ہے سپریم کورٹ نے بھی سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کی اپیل میں سپر ٹیکس کوچار فیصد کردیاتھا۔سندھ ہائیکورٹ نے سپر ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی قرار دیاتھاعدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ عدالت سپر ٹیکس کو دس سے چار فیصد مقرر کررہی ہے وفاقی اور ایف بی آر کے وکلاءکی جانب سے درخواستوں کی مخالفت کی گئی۔ درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا کہ انکم ٹیکس آرڈینس دفعہ چار سی کو فنانس ایکٹ 2022 کے تحت سپر ٹیکس کا نفاذ کیا گیا، سپر ٹیکس کا اطلاق سال 2022 پر نہیں ہوسکتا، ٹیکس کا نفاذ گزشتہ مدت پر نہیں ہوسکتا۔سپر ٹیکس کا نفاذ غیر قانونی قرار دے کرکالعدم قرار دے۔
لاہور ہائیکورٹ

مزید :

صفحہ آخر -