مغرب کو روس کے سامنے موثر انداز میں کھڑا ہو نا ہو گا ،باراک اوباما
بر سلز (آن لائن)امریکی صدر باراک اوباما نے مغربی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ’کریمیا پر ماسکو کے قبضے‘ کے خلاف متحد ہو کر مو¿ثر انداز میں کھڑے ہو جائیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ روسی حکام یہ سمجھیں گے کہ ’ظالم قوت‘ جیت نہیں سکتی۔ بیلجیئم میں امریکی فوجیوں کے قبرستان پر حاضری کے مو قعہ پر ایک مجمعے سے خطاب کر تے ہو ئے انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ہمیں اپنی آزادی کی جدوجہد جاری رکھنا ہے۔‘خیال رہے کہ صدر اوباما کے اس دورہ یورپ کے موقع پر یوکرائن کے علاقے کریمیا میں متنازعہ ریفرنڈم اور اس پر روسی عملداری کا موضوع سب سے مرکزی رہا ہے۔ صدر اوباما نے بیلجیئم کے درالحکومت برسلز میں یورپی یونین کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ بھی کیا اور اعلیٰ ترین یورپی رہنماو¿ں سے ملاقاتیں بھی کیں۔انہوں نے برسلز میں کہا کہ کریمیا پر قبضے سے ماسکو حکومت نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ اس کی نظر میں بین الاقوامی قوانین کی کوئی اہمیت نہیں کیوں کہ بین الاقوامی قانون یہ کہتا ہے کہ اب سرحدوں میں ردوبدل نہیں ہو گا اور اب اپنی قسم کا فیصلہ عوام کیا کریں گے۔۔ انہوں نے کہا کہ روسی اقدام سے مغربی ممالک براہ راست متاثر نہیں ہوئے، تاہم اس براعظم کے قبرستانوں میں لکھے ہوئے سبق بھولے نہیں جا سکے۔برسلز میں صدر اوباما اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ آندرس فوگ راسموسن نے یورپ کے مشرقی علاقوں میں نیٹو کی فوجی موجودگی میں اضافے کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق سویت یونین سے الگ ہونے والی ریاستوں میں نیٹو فورسز کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا، تاہم دونوں رہنماو¿ں نے مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔امریکی صدر باراک اوباما برسلز کے بعد اب روم روانہ ہو گئے ہیں، جہاں وہ کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس سے ملاقات کریں گے۔