شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور میں لڑکے، لڑکیوں کے اکٹھے بیٹھنے اور ’غیر ضروری‘ بات چیت پر پابندی عائد
شکارپور (ڈیلی پاکستان آن لائن) شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کی انتظامیہ نے کیمپس میں لڑکے اور لڑکیوں کو ’غیر ضروری‘ بات چیت کرنے سے منع کرتے ہوئے تدریسی علم ختم ہونے کے فوراٍ بعد اپنے گھروں اور ہوسٹل میں چلے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔
خلع کے بعد نور کے شوہر بھی میدان میں آ گئے۔۔۔ ایسی بات کہہ دی کہ اداکارہ شرمندہ ہو جائیں گی
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق یونیورسٹی کیمپس میں ’صنفی علیحدگی‘ سے متعلق نوٹیفکیشن یونیورسٹی انتظامیہ نے جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام طالب علم یونیورسٹی میں تدریسی عمل ختم ہونے کے فوراً بعد اپنے گھروں یا ہوسٹلز میں چلے جائیں۔
نوٹیفکیشن میں واضح طور لڑکوں کو لڑکیوں کے کامن روم کے قریب جانے سے منع کرنے کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ لڑکے کلاس رومز کے باہر لڑکیوں کے ساتھ بات چیت مت کریں۔ نوٹیفکیشن میں انتباہ کیا گیا ہے کہ ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والے طلبہ و طالبات کو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اداکارہ نور اور ولی حامد کے اختلافات ختم کرانے کیلئے قریبی دوستوں نے کمر کس لی
واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل کے مہینے میں اسی طرح کا ایک نوٹیفکیشن سوات یونیورسٹی کی انتظامیہ نے بھی جاری کیا تھا جس میں کیمپس کے اندر اور باہر لڑکے اور لڑکیوں کے اکٹھے چلنے، بات چیت کرنے اور بیٹھنے پر پابندی عائد کی گئی تھی اور خلاف ورزی کی صورت میں 50 روپے سے 5000 روپے تک جرمانہ کیساتھ والدین کے ساتھ فوراً ملاقات کی سزا کا اعلان کیا گیا تھا۔