شمالی افغانستان میں گھمسان کا رَن،طالبان نے افغان فوجیوں کو ناکوں چنے چبوا دیئے
فیض آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)افغانستان کے شمالی صوبے بدخشاں کے ضلع جورم میں جھڑپوں کے دوران کم از کم 10 افغان فوجی جوان اور 8 طالبان عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔
صوبائی کونسل سے تعلق رکھنے و الے عبداللہ ناجی نذری نے کہا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں نے جورم کے علاقہ درہ خوستک میں مختلف مقامات پر افغان قومی دفاع اور سیکیورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملے کیئے،سیکیورٹی فورسز نے شدید لڑائی کے بعد حملہ آوروں کو پسپا کر دیا۔نذری نے کہا کہ گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی میں کم از کم 10 فوجی اہلکار ہلاک اور 5 فوجی زخمی ہو گئے ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز کے متعدد ارکان لاپتہ ہو گئے ہیں،انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مرنے والے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
دوسری طرف افغان وزارت دفاع نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے جورم کی چار چھوٹی چوکیوں سے حکمت عملی کے تحت پسپائی اختیار کی۔وزارت نے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز اور طالبان عسکریت پسندوں کا کافی جانی نقصان ہوا ہے جبکہ میڈیا کو تفصیلی معلومات بعد فراہم کی جائیں گی۔