کورونا سے مزید 67اموات،4468نئے مریض بھی رجسٹرڈ،ماسک نہ پہننے پر گرفتاریاں،مقدمات درج کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) ملک بھر میں کورونا وائرس سے مزید 67 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 14 ہزار 158 ہوگئی، جبکہ گزشتہ 24گھنٹوں میں ملک بھر میں 4468نئے مریض رپورٹ ہونے سے پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 6 لاکھ 49 ہزار 824 ہوگئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں اب تک ایک کروڑ 21 ہزار 70 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 44 ہزار 279 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 5 لاکھ 93 ہزار 282 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 2 ہزار 842 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔دوسری طرف نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر(این سی او سی) کا کورونا وباء میں خطرناک حد تک اضافے کے روحجان کے تناظر میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کیساتھ خصوصی اجلاس وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدا ر ت منعقد ہوا۔ اجلاس میں دونوں صوبائی وزرائے وزیر صحت نے شرکت کی۔اس موقع پر وباء کے پھیلاؤاور عوام کی جانب سے کورونا وائرس ایس او پیز کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کے حوالے سے گہری تشویش کااظہار کیاگیا۔اجلاس میں صوبوں سے درخواست کی گئی وہ سخت انتظامی اقدامات کے ذریعے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ اجلاس میں وائرس کے پھیلنے کو روکنے کیلئے مزید اقدامات اٹھانے پر غور کیاگیا،صوبائی چیف سیکرٹریز کیساتھ آج اتوار کو فالو اپ سیشن ہوگا جس میں وائرس کے کنٹرول کیلئے مزید اقدامات پر غور کیاجائیگا۔اجلاس میں ویکسی نیشن کی رفتار میں سستی پر تشویش ظاہر کی گئی ستر سال سے زائد عمر کے شہریوں سے درخواست کی گئی وہ اپنے قومی شناختی کارڈ کے ہمراہ قریبی ویکسی نیشن سنٹر میں جاکر ویکسین لگوائیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ تشویشناک ہے، احتیاط نہ کی گئی تو کنٹرول کرنا مشکل ہو جائیگا، ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہونے کے قریب ہے، فیصلوں پرعملدرآمد نہیں ہو رہا، صورتحال بہتر نہ ہوئی تو سخت فیصلے کرنا پڑیں گے۔ برطانیہ سے آئی نئی کورو نا کی قسم زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلتی ہے، لوگوں کو اندازہ نہیں کورونا کی تیسری لہر کتنی خطرناک ہے۔ ادھر پولی کلینک ہسپتال اسلام آباد میں ایک ہفتے کے دوران 30فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر عبد الجبار بھٹو نے ہیلتھ ورکرز میں کورونا کی تصدیق کرتے ہوئے کہا اب تک 212فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں،جن میں 71ڈاکٹرز، 73نرسز اور دیگر عملے کے 68افراد شامل ہیں۔دوسری طرف ملک کے مختلف شہروں میں کورونا ضابطہ کار(ایس او پیز) کی خلاف ورزی پر انتظامیہ نے متعدد دکانیں اور ریسٹورنٹس سیل کردیے،کورونا ضوابط کی خلاف ورزی پر لاہو رمیں ضلعی انتظامیہ نے21 دکانیں،ریسٹورنٹس اور میرج ہال سیل کردیے اور 70 ہزارسے زائد جرمانہ بھی کیا۔پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے 25 دکانداروں اور شادی ہالز کے 5 منیجرز کو گرفتار کرلیا جبکہ 19 دکانوں کو سیل بھی کردیا گیا۔بی آرٹی اسٹیشنز میں ماسک استعمال نہ کرنے پرایک سو نو شہریوں پر جرمانے بھی کیے گئے۔ملتان میں ضلعی انتظامیہ نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے10 ریسٹورنٹس پرایک لاکھ 69 ہزار روپے جرمانہ کیا جبکہ ماسک کے بغیر مسافر بٹھانے پر 9 بسیں تحویل میں لے لی گئیں جبکہ بسوں کے مالکان پر 53 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا، شجاع آباد میں میرج ہال کے مالک پر بھی ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔کورونا کیسز بڑھنے پر جمعے اور ہفتے کو کاروباری مراکز بند رکھنے کا کہا گیا تھا جس کے بعد لاہور اور پشاور میں کاروباری مراکز بند رہے۔
کورونا صورتحال
لاہور(جنرل رپورٹر) صوبائی دارالحکومت لاہور میں موذی وائرس کے حملے تیز ہو گئے ہیں، بزرگوں،نوجوانوں سمیت بچے بھی وائرس کا شکار ہونے لگے،مزید 20افراد انتقال کر گئے،گذشتہ چوبیس گھنٹے میں 1233 نئے کیس رجسٹرڈ ہوئے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا سے گذشتہ چوبیس گھنٹے 48اموات ہوئیں،جس کے بعد اموات کی کل تعد ا د6 ہزار 188ہو گئی جبکہ پنجاب بھر میں کورونا وائرس کے 2330نئے مریض سامنے آئے جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد2لاکھ دس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے ماسک نہ پہننے کے باعث ہی کورونا زیادہ پھیل رہا ہے، بخار اور کھانسی میں مبتلا مریض کو بھی فوری قرنطینہ کیا جائیگا۔ این ڈی ایم اے نے پنجاب کے ہسپتالوں کو 124 مزید وینٹی لیٹرز فراہم کر دئیے۔11 ٹیچنگ ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی تنصیب کا کام شروع کر دیا گیا۔ لاہور کے ہسپتالوں کو 70 وینٹی لیٹرز فراہم کر دئیے گئے۔ سر گنگارام ہسپتال میں 10، جناح ہسپتال میں 10، میو ہسپتال کو 14، جنرل ہسپتال کو 20 اور سروسز ہسپتال کو 16 وینٹی لیٹرز، نشتر ہسپتال ملتان کو 18، ڈی ایچ کیو ہسپتال فیصل آباد اور ڈی ایچ کیو ہسپتال گوجرانوالہ کو 8 وینٹی لیٹرز دئیے گئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں کورونا کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھنے کے بعد ماسک نہ پہننے والوں کیخلاف مقدمات درج کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کیپٹل سٹی پولیس (سی سی پی او) آفس لاہور میں اجلاس ہوا جس میں کورونا ایس او پیز کی عملدرآمد کے حوالے سے تجاویز کو زیر بحث لایا گیا۔غلام محمود ڈوگر نے کہا حکومتی گائیڈ لائنز پر من و عن عملدرآمد کروایا جائے، ماسک نہ پہننے والوں کیخلاف مقدمات درج کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومتی ہدایات کی پاسداری نہ کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کا بھی حکم دیدیا گیا ہے۔کمشنر لاہور کا کہنا تھا مشترکہ ٹیمیں اور کنڑول روم بھی قائم کر دیا گیا، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کورونا ایس او پیز کی خلاف مل کر کارروائیاں کرے۔سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا شادی ہالز، پبلک مقامات پر سختی سے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروایا جائے۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد سواریاں بٹھانے کی پابند ہیں، زائد پر کارروائی کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ بغیر ماسک سواریاں بٹھانے والی پبلک ٹرانسپورٹ کو بند کر دیا جائیگا۔دوسری طرف کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث رات گئے لاہور کے مزید 27 علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن لگادیا گیا،اس ضمن میں انتظامیہ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے،نوٹیفکیشن کے مطابق سمارٹ لاک ڈاؤن9 اپر یل تک نافذ رہیگا۔جن علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا ہے ان میں جوہرٹاؤن ایف 2 بلاک، جی اور این بلاک، پی آئی اے سوسائٹی،آرکیٹکٹ سوسائٹی اور این ایف سی سوسائٹی، ڈی ایچ اے فیز 4 کے ڈبل ایف اور ڈبل سی بلاکس، فیز 5 کے جی بلاک،چوہدری پارک،رشید روڈ اور سعدی پارک مزنگ، ماڈل ٹاؤن کے بی اور سی بلاک،گارڈن ٹاؤن کے احمد بلاک، علامہ اقبال ٹاؤن کے رضا بلاک، کامرا ن بلاک، کریم بلاک لاک،نرگس بلاک، گلشن بلاک اور کالج بلاک کے علاوہ گلشن راوی کے جی بلاک شامل ہیں۔
ماسک جرمانہ، گرفتاری