پی ڈی ایم کی طرح مہنگائی کے جن کو بھی کنٹرول کریں گے، غلام سرور خان
راولپنڈی (این این آئی) وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ ہم کہتے رہے پی ڈی ایم والے کریں گے کچھ نہیں، پیپلز پارٹی پہلے دن سے کہہ رہی تھی استعفیٰ نہیں دیں گے دکھاوے کیلئے اکٹھے تھے (ن)لیگ کے اندر بھی دو گروپس ہیں،شہباز اور حمزہ کی لائن اور،مریم کی لائن اور ہے، بھٹو پھانسی کے پھندے پر چلا گیا عدالتوں پر دباؤنہیں ڈالا،عدالتوں پر چڑھائی کرنا سیاست دہشتگردی ہے،حکومت اور پیپلز پارٹی کے قریب نہیں آرہیں،احتساب ہوگا جن لوگوں کے خلاف مقدمات ہیں وہ چلیں گے، اپوزیشن جماعتیں آئیں، الیکشن، جوڈیشنل اور اکنامک ریفارمز پر بیٹھیں،پارلیمنٹ میں ڈائیلاگ ہونا چاہیے،پی ڈی ایم کی طرح مہنگائی کے جن کو بھی کنٹرول کریں گے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہاکہ ہم کہتے رہے پی ڈی ایم ہارے ہوئے جواری ہیں،یہ لوگ ذاتی مفاد کیلئے اکٹھے ہوئے تھے،پی ڈی ایم کا مقصد حکومت سے این آر او لینا مقصد تھا پی ڈی ایم والے تمام تحقیقات کا خاتمہ چاہتے تھے ہم انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی اہم پارٹی پیپلز پارٹی پہلے دن سے کہہ رہی تھی استعفیٰ نہیں دیں گے ا نہوں نے کہاکہ عدالتوں پر چڑھائی کرنا سیاست دہشتگردی ہے،ان لوگوں نے عدالتوں سے ٹکراؤ کیا،اب پھر دہرانے جارہے ہیں (ن) لیگ سیاسی دہشتگرد گروپ ہے، اس سوچ کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کو نیشنل ایشوز پر حکومت کو سپورٹ کرنا چاہیے،تحریک انصاف کا ون پوائنٹ تھا کہ سینٹ کا الیکشن اوپن ہونا چاہیے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کا اختیار ہے کہ وہ کسی بھی وقت اپنی ٹیم میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پٹرولیم بحران پر کارروائی کی گئی، ابھی تفصیلی انکوائری ایف آئی اے کررہی ہے، پہلا ایکشن ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک کو مکمل خودمختاری کی جانب لے جایا جارہا ہے حکومت کی اولین کوشش ہے کہ بیروزگاری اور مہنگائی میں کمی کی جاسکے سارے پراسس مکمل ہوں گے پارلیمینٹ میں ڈائیلاگ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اے این پی، جماعت اسلامی کے ووٹ یوسف رضا گیلانی کو ملے،چار آزاد لوگ تھے انھوں نے بھی یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا،اس میں صادق سنجرانی کا کوئی کردار نہیں ہے نہوں نے کہاکہ ہفتے میں کابینہ کی ایک میٹنگ ہوتی ہے اس میں ٹاپ لیول پر بات چیت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر صوبائی وزیر کو ایک ضلع دیا گیا ہے تاکہ مہنگائی کو کنٹرول کیا جاسکے انہوں نے کہاکہ پائلٹ لائسنس کے معاملے پر عالمی اداروں کے خدشات تھے،ہم نے تمام خدشات دور کردئیے ہیں،اکاد کا ایک وفد جولائی میں آرہا ہے کہ فیصلوں پر عملدرآمد بھی ہوا ہے کہ نہیں،جعلی لائسنس منسوخ کردئیے ہیں اب جو مڈل مین تھے اب ان کے خلاف ایف آئی آر ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ برطانیہ کی ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ معاہدہ ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نوکریاں ہماری حکومت نہیں دے سکی،فیصل آباد، سیالکوٹ، گجرات گوجرانولہ میں تربیت یافتہ ملازمین نہیں مل رہے،فیکٹریوں کو لاکھوں کو روزگار ملا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ادارے اس ملک کے ہیں میں اداروں کو مضبوط کرنے کی کوشش کروں گا،اداروں کی وجہ سے یہ ملک قائم ہے۔
غلام سرور