کورونا سے نجات کا نسخہئ کیمیا

کورونا سے نجات کا نسخہئ کیمیا
کورونا سے نجات کا نسخہئ کیمیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ہم کہاں تک نبی آخرالزماں پیارے کریم مدنی آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس فرمان عالیشان پر عمل کررہے ”جب بھی کسی علاقے میں طاعون پھیلنے کی خبر سنو، تو وہاں مت جاؤ،اور جس علاقے میں تم موجود ہو وہاں طاعون پھوٹ پڑے وہاں سے ڈر کر مت بھاگو۔“(بخاری 5739، مسلم 2219)
لگتا ہے کہ غیر مسلم سرور کائنات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث پر من و عن عمل کر رہے، انہوں نے اسلام کو ہم سے زیادہ پڑھ رکھا، ان کا کامل یقین، وبا برحق ہے،اس سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا، زندگی کی ضمانت…… جبھی تو وہ کورونا جیسی خدائی آفت سے نجات پانے کے قریب پہنچ چکے۔ ایک ہم جو احادیث پڑھنا تو دور کی بات، اللہ کی آخری کتاب قرآن مجید کو با ترجمہ پڑھنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے اور یہ بات مولوی صاحبان سے لے کر والدین، معاشرہ، میڈیا حکومت بتانے سے قاصر۔


ہم اس بحث سے نہیں نکل پا رہے ہر دوسرا شخص یہ کہتا نظر آرہا۔اوجی! دن رات کورونا، کورونا سن کر ہمارے کان پک چکے، کسی نے آج تک وائرس کو دیکھا بھی ہے کہ نہیں؟ ہم ماسک کیوں لگائیں، آخر یہ ایس او پیز کس بلا کا نام، ہم کیونکر ان کو فالو کریں، یہ تو عوامی توجہ مہنگائی سے ہٹانے کا جدید ترین حربہ اور تو اور کورونا سے جاں بحق ہونے والے کے جسم سے انسانی اعضاء نکال کر فروخت کرنے کا مکروہ دھندا، صرف یہی نہیں بیرون ملک کورونا کی اموات بتا کر زیادہ سے زیادہ ڈالرز اکھٹا کرنے کی حکومتی چال اور پھر جب موت کا ایک دن معین ہے تو اس نامراد کورونا سے ڈرنا کیسا؟ اُف خدایا! ایسی سپر تھیوریز جو صرف اپنے دیس میں ہی مل رہیں سن کر دماغ چکرا سا جاتاہے۔


خاکسار نے تو ارباب اختیار سے عرض کی اس شغل اعظم قوم کو کورونا کے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر یعنی مصنوعی سانس دینے والی مشین پر پڑے مریضوں کے درشن کرائے جائیں، جو لوگ کورونا سے صحت یاب ہو چکے، ان کے تلخ تجربات و مشاہدات پر مبنی انٹرویوز دکھائے جائیں، جن معصوموں کے والدین، بہن، بھائی، عزیزواقارب اس دنیا سے کوچ کر گئے ان کے غم اس قوم کو سنائے جائیں۔
قرآن کریم میں ارشاد باری تعالی ہے ”اور ہم نے کوئی رسول نہ بھیجا مگر اس لئے کہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے اور جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھے تھے تو اے حبیب! تیری بارگاہ میں حاضر ہو جاتے اور پھر اللہ سے معافی مانگتے اور رسول(بھی) ان کی مغفرت کی دعا فرماتے تو ضرور اللہ کو بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پاتے (سورہ النسا آیت:64)
اس آیت میں ہمارے لئے سبق یہ ہے کہ (جب تم اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دربار میں حاضر ہو جاؤ) مطلب آپؐ کے روضہ اقدس پر جاکر دعا کی فریاد کرنا، یہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بھی ثابت ہے۔ حضرت عمر فاروقؓ کے زمانے میں قحط پڑ گیا تو صحابی رسول حضرت بلالؓ بن حارث المزنی نے سلطان دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قبر اطہر پر حاضری دے کر عرض کی ”یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی امت کے لئے بارش کی دعا فرما دیجئے وہ ہلاک ہو رہی ہے“ سرور کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خواب میں ان سے ارشاد فرمایا ”تم حضرت عمرؓ کے پاس جاکر ان سے میرا سلام کہو اور بشارت دے دو۔“


”یہ واقعہ تو بلاشبہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا ہے ہم جن کی خاک پا کے برابر بھی نہیں۔کیا فی زمانہ بھی کوئی مثال ہے کہ کسی فریادی کی فریاد کو سنا گیا ہو۔حافظ الحدیث حضرت عبداللہ درخواستی 1952ء میں حج پر تشریف لے گئے۔ مدینہ منورہ روضہ اقدس پر حاضر ہو کر مراقب ہوئے اور حضوری میں رہنے کی اجازت چاہی۔ رات کو نبی محترم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت ہوئی۔ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”عبداللہ تم یہاں آ گئے ہو؟ پاکستان واپس چلے جاؤ (کیونکہ حضرت کا ارادہ تھا کہ بقایا عمر دیار حبیب ہی میں گزار دیں) کیونکہ وہاں میری ختم نبوت پر کتے حملہ آور ہو رہے ہیں، تم میری ختم نبوت کی حفاظت کرو اور میرے بیٹے عطا اللہ شاہ بخاری کو میرا سلام کہنا اور کہنا کہ ختم نبوت کے محاذ پر تمہارے کام سے میں گنبد خضرا میں بہت خوش ہوں ڈٹے رہو! اس کام کو خوب کرو، میں تمہارے لئے دعا کرتا ہوں۔“ مندرجہ بالا واقعات ہمارے لئے بھی آسودگی کا پیغام اب جبکہ ہر طرف کورونا تباہی و بربادی کی داستانیں رقم کرتے بستیوں کی بستیاں اجاڑ رہا، روز بروز پلک جھپکنے میں انسانوں کو نگلنے والی کورونا کی نئی سے نئی اقسام وجود میں آرہیں، ایس او پیز پر عمل کرنے کے لئے کوئی تیار نہیں، ہم قرآن کریم، حدیث، رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرمائی باتوں پر عمل کر کے مذہبی، سیاسی اجتماعات کو منقطع کرنے پر تیار نہیں۔ ویکسین لگانے کا عمل بھی بہت لمبا تو پھر آخر کیسے کورونا سے چھٹکارا ممکن؟


جی ہاں! ایک راستہ بچا ہے جو کورونا سے نجات کا نسخہئ کیمیا…… ویسے تو یہ مودبانہ گزارش ہر امتی کرسکتا ہے مگر ضروری یہ ہے کہ وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان کورونا سے صحت یاب ہو کر فوری طور پر قوم سے اپیل کریں کہ گھر کا ہر فرد ایک ہزار بار درود پاک پڑھے گا اور پھر اس نیک کام کے بعد جناب عمران خان پہلے مکہ مکرمہ خانہ خدا دعا کریں پھر مدینہ منورہ جاکر روضہ اقدس پر سلام پیش کریں۔ ہم گناہ گار 20کروڑ پاکستانیوں کی طرف سے دورد شریف کا حقیر تحفہ سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قبول فرمانے کی عاجزانہ درخواست کریں، اپنی عرضی پیش کریں …… یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم آپ کے دل کی تسکین ختم نبوت پر کبھی بھی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ ہم اس کی پہرے داری مرتے دم تک کریں گے۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کی ختم نبوت کی امین امت مسلمہ کورونا سے ہلاک ہو رہی۔ ہر طرف بھوک و افلاس کے ڈیرے، وسائل جواب دے چکے۔ ہم نظر نہ آنے والے اس موذی کورونا وائرس سے لڑنے کی سکت نہیں رکھتے۔ ہم سیاہ کار، خطا کار، ہمارے اعمال بھی ایسے نہیں کہ اللہ کے ہاں پیش کئے جا سکیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رحمت اللعالمین، اللہ سے ہمارے لئے دعا فرما دیجئے……!
اللہ سوہنا اپنے خاص فضل و کرم کی بارش سے پوری امت کو کورونا سے نجات عطا فرمائے آمین۔

مزید :

رائے -کالم -