عدالتی اصلاحات بل قائمہ کمیٹی کو ارسال، قومی اسمبلی کا اجلاس کل تک ملتوی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی نے عدالتی اصلاحات بل قائمہ کمیٹی کے سپر د کرکے اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔
سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عدالتی اصلاحات کیلئے قانون سازی کا بل پیش کیاگیا، بل کے تحت سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین جج از خود نوٹس کا فیصلہ کریں گے، از خود نوٹس کے فیصلے پر 30 دن کے اندر اپیل دائر کرنے کا حق حاصل ہوگا اور اپیل دائر ہونے کے چودہ روز کے اندر درخواست کو سماعت کیلئے مقرر کرنا ہوگا۔
وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے رولز آئین اور قانون کے تابع ہونگے۔ عدالتی تاریخ دیکھیں تو 184/3 پر بہت زیا دہ تنقید رہی ہے، سب سے زیادہ بار باڈیز کی طرف سے 184/3 پر تنقید کی جاتی رہی ہے، وہ دور بھی دیکھا جب معمولی معمولی باتوں پر سوموٹو نوٹس لیے گئے، اپیل کا حق مجوزہ بل میں دینا ضروری سمجھا گیا ہے۔
اعطم نذیر تارڑ نے کہا کہ گزشتہ روز ججز کے موقف نے تشویش کی لہر پیدا کر دی، اندیشہ پیدا ہوا کہ فرد واحد کے اختیار سے اعلیٰ عدلیہ کو نقصان نہ پہنچے، بل کے تحت چیف جسٹس کا ازخود نوٹس لینے کا اختیار کو ریگولیٹ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین جج از خود نوٹس کا فیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے بروز بدھ 29 مارچ کو اراکین کا اجلاس طلب کرلیا، جس میں عدالتی اصلاحات ترمیمی بل کی منظوری دی جائے گی، اجلاس کی صدارت چیئرمین کمیٹی محمود بشیر ورک کریں گے۔