یہ ہے جمہوریت ! جس خاتون کو پولیس سڑکوں پر گھسیٹتی تھی، آج وہ اسی شہر کی میئر بننے جا رہی ہے؟
میڈرڈ (نیوز ڈیسک) زندہ اقوام میں انسانی حقوق، شخصی آزادیوں اور جمہوریت کی روایات اس قدر مستحکم ہوتی ہیں اگرکوئی انہیں پامال کرنا بھی چاہے تو کامیاب نہیں ہوسکتا اور جیت حق کی ہی ہوتی ہے۔ سپین سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی کارکن ایڈا کولاﺅ کی جدوجہد اور کامیابی بھی ایک ایسی ہی مثال ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ حقیقی جمہوریت میں سچی جدوجہد کرنے والا ہی فاتح ہوتا ہے۔
دو سال قبل وہ ایک عام خاتون تھیں جنہیں کوئی بھی نہیں جانتا تھا۔ جب وہ اپنے ایک ہمسائے کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف احتجاج کے لئے نکلیں تو پولیس نے ان کے ساتھ بدترین سلوک کیا اور انہیں بارسلونا شہر کی سڑکوں پر گھسیٹا گیا لیکن انہوں نے اپنی جدوجہد جاری رکھی اور اپنی بہادری اور ہمت کی وجہ سے شہریوں کی خوب حمایت حاصل کی، اور اب وہ بڑی بڑی پارٹیوں کو شکست دے کر شہر کا میونسپل الیکشن جیت چکی ہیں اور بارسلونا کی پہلی خاتون میئر بننے والی ہیں۔
ان کی نئی پارٹی نے پرانی اور مضبوط پارٹیوں کو دھول چٹا دی ہے اور حتیٰ کہ حکمران جماعت پارٹیڈو پاپولر بھی ان کی مقبولیت کے سامنے ڈھیر ہوگئی ہے۔ وہ اپنے دور اقتدار میں محروم اور غریب طبقات کے لئے کام کرنے کی خواہش رکھتی ہیں اور خصوصاً مجبور عوام کا خون چوسنے والے بینکوں کے خلاف نئی پالیسی متعارف کروانا چاہتی ہیں۔