پنجاب حکومت کے زیر اہتمام قومی کانفرنس برائے بین المذاہب ہم آہنگی کا 5 نکاتی اعلامیہ جاری
لاہور( نمائندہ خصوصی )وفاقی وزارت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی پنجاب حکومت کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں قومی کانفرنس برائے بین المذاہب ہم آہنگی کا 5 نکاتی اعلامیہ جاری کیا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ قومی امن اور سلامتی کے حصول کیلئے مذاہب کے درمیان مکالمے کی حوصلہ افزائی کی جائے اور فاصلوں کو ختم کیا جائے۔اعلامیہ میں کہا کہ دہشتگردی ایک عالمی وباء بن چکی ہے اس کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر ذمہ دارانہ ٗ منصفانہ ٗ سنجیدہ اور منظم کوششوں کی ضرورت ہے۔ہم اقوام عالم سے شدت کے ساتھ مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردی گردی کو کسی خاص مذہب سے جوڑنے کی بجائے اس کی بنیادی وجوہات اور اسباب کا تعین کر کے ان کا ازالہ کیاجائے تا کہ پوری دنیا میں عدل و انصاف ٗ مساوات اور استحکام کو فروغ ملے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بین المذاہب مکالمے ٗ تحمل و برداشت اور مفاہمت کے فروغ کیلئے مذہبی رہنماؤں کی فکری تربیت کا اہتمام کیا جائے۔مذکورہ اعلامیہ میں ہر سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مقامی سطح پر کمیٹیوں کے قیام کی ضرورت کو شدت سے محسوس کرتے ہوئے نچلی سطح پر معاشرے کے مختلف طبقات کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے۔ اعلامیہ میں تمام مذاہب و مسلک کے قائدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دوسروں کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کیلئے ان کے دینی مراکز پر جائیں اور انہیں بھی اپنے ہاں آنے کی دعوت دیں۔اعلامیہ کا مقصد پرامن بقائے باہمی اور جیو اور جینے دو کے حصول کو عام کرنا ہے۔ اعلامیہ کے اہتمام پر تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے شرکاء نے باہم اکٹھے ہو کر پاکستان کے حق میں نعرے لگائے اور آپس ہاتھوں کی زنجیربنائی۔