ایل پی جی کی قلت کا امکان ،رمضان میں قیمت2 سو روپے کلو سے بھی بڑھ جائیگی
لاہور(کامرس رپورٹر)رمضان المبارک میں ایل پی جی کی بد ترین قلت کا امکان ہے ۔ ایل پی جی کی درآمد نہ ہونے کے باعث قلت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ قلت کے باعث رمضان میں ایل پی جی کی قیمت دو سو روپے کلو سے بھی بڑھ جائے گی۔ رمضان میں شارٹ فال بڑھ کر دو کروڑ کلو سے بھی تجاوز کر جائے گا ۔ وزیر اعظم کو ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے خط لکھ دیا۔ قلت کے باعث 25لاکھ غریب رکشہ ٹیکسی ڈرائیور اور پہاڑوں پر رہنے والے شدید متاثر ہوں گے ۔ ایل پی جی کی روزانہ کی کھپت 2200 میٹرک ٹن جبکہ پیداوار 1300ٹن ہے اس وقت 700ٹن کا شارٹ فال ہے ۔ شاٹ فال کو دور کرنے کے لئے امپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے ۔ حکومت نے اگر امپورٹ یقینی نہ بنائی گئی تو رمضان المبارک کے مہینے میں2ہزار ٹن گیس کا شارٹ فال ہوگا۔ وزیراعظم ایل پی جی کی ایمپورٹ پر جی ایس ٹی ختم کر دے یا 50فیصد جی ایس ٹی کر دے تو نہ صرف انرجی بحران پر 40فیصد تک قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ سالانہ 2ارب روپے کا زر مبادلہ بھی ہوگا۔ ایسوسی ایشن نے بجٹ 2015-2016میں ایل پی جی انڈسٹری کے لیے سپیشل پیکج کا مطالبہ کیا ہے۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چےئرمین عرفان کھوکھر نے رمضان المبارک کے مہینے میں ہونے والی ایل پی جی شارٹیج کے متعلق خدشات سے آگاہ کر دیا۔ عرفان کھوکھر کی طرف سے وزیراعظم صاحب کو لکھے گئے خط میں واضح کر دیا کہ اگر بروقت کام نہ کیا گیا تو ایل پی جی کی فی کلو قیمت 200روپے سے بھی تجاوز کر جائے گی اور رمضان میں ایل پی جی صارفین کے چولہے ٹھنڈے ہو جائیں گے۔ پورے پاکستان میں اس وقت 25لاکھ رجسٹرڈ رکشہ ہے اور ان 25لاکھ رکشہ ڈرائیوروں کا خاندان اس سے منسلک ہیں۔ پہاڑوں پر رہنے والے لاکھوں بے بس لوگ رمضان میں مہنگی گیس خریدنے پر مجبور ہو جائیں گے۔