ملتان سمیت مختلف شہروں میں مافیا کیخلاف آپریشن 84ہزار جعلی سٹیمپ پیپرز ،لاکھوں کی نقدی برآمد ،6ملزم گرفتار

 ملتان سمیت مختلف شہروں میں مافیا کیخلاف آپریشن 84ہزار جعلی سٹیمپ پیپرز ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان‘وہاڑی(خبرنگار خصوصی‘بیورو رپورٹ ‘ نمائندہ خصوصی)اینٹی کرپشن نے(بقیہ نمبر58صفحہ12پر )


 وہاڑی میں کاروائی کرتے ہوئے بین الصوبائی گینگ کے سرغنہ سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر کے 39 لاکھ روپے مالیت کے پنجاب ،اسلام آباد اور کے پی کے 84 ہزار جعلی سٹیمپ پیپر اور چار لاکھ روپے نقدی برامد کر لی۔ ریجنل ڈائیریکٹر اینٹی کرپشن ملتان امجد شعیب ترین نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ جعلی سٹیمپ پیپر کے حوالے سے ملتان خانیوال ،اور وہاڑی میں کاروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔گرفتار ملزمان سے دوران تفتیش اور وہاڑی کے مقدمات سے یہ بات سامنے آئی وہاڑی کے رہائشی ملزم لطیف انصاری المعروف لطیف قادری نے مختلف اضلاع میں سٹیمپ پیپر کا غیر قانونی کاروبار شروع کیا ہو اہے اس حوالے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر سی او اینٹی کرپشن وہاڑی شاہد نذیرنے سنئیر سول جج وہاڑی سے ملزم لطیف کے گھر کی تلاشی کا وارنٹ حاصل کیا اور ملزم کی نگرانی شروع کر دی۔دو روز قبل گھر کی تلاشی لینے پر ملزم لطیف کے گھر سے کاروائی کرتے ہوئے پنجاب ،کے پی کے اور اسلام آباد صوبے کے 39 لاکھ مالیت کے بوگس سٹیمپ پیپر۔برامد کیے گئے سٹیمپ پیپرز کی تعداد 84 ہزار ہے۔جن میں 50 روپے مالیت کے 53 ہزار 100 سٹیمپ پیپر،20 روپے مالیت کے 21 ہزار 900 سٹیمپ پیپر، 100 روپے مالیت کے 1900 سٹیمپ پیپر، 200 روپے مالیت کے 1500 سٹیمپ پیپر ،10 روپے مالیت کے 1900 سٹیمپ پیپر اور 250 روپے مالیت کے 20 سٹیمپ پیپر شامل ہیں۔ ڈائیریکٹر اینٹی کرپشن امجد شعیب ترین نے مزید بتایا کہ برامد شدہ سٹیمپ پیپر نہ تو متعلقہ دفتر خزانہ سے حاصل کئے گئے اور نہ ہی ان کی رقم خزانہ میں جمع کرانے کا کوئی ثبوت پیش کیا گیا۔ ان سٹیمپ پیپر پر مختلف معاہدہ جات، بیان حلفی ،مختار نامے لکھ کر دئے جاتے ہیں جن کا باضابطہ کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا جس سے ان کی قانونی حیثیت مشکوک ہو جاتی ہے۔اس سے عوام کو عدالتوں میں اپنے حقوق کا تعین کرانے میں دشواری پیش آتی ہے بلکہ اس غیر قانونی جعلی سٹیمپ پیپر کے دھندے سے کئی سادہ لوح شہرہ اپنی قیمتی جائداد سے بھی ہاتھ دھو چکے ہیں۔ڈائیریکٹر اینٹی کرپشن نے مزید بتایا کہ پنجاب کے علاوہ جن صوبوں کے جعلی اصاتم پیپر برامد ہوئی ہیں ان صوبائی حکومتوں کو جعلی سٹیمپ پیپر کے حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کیا جا رہا ہے۔ جعلی سٹیمپ پیپر سکینڈل میں اب تک 6 ملزمان گرفتار کئے گئے ہیں ۔مزید تفتیش جاری ہے۔ملزمان نے جعلی سٹام کی فرخت سے حکومت پنجاب کو کروڑوں روپے کے ریونیو سے محروم کیا ہے۔ ملزمان گھر میں ہی سٹیمپ پیپر بناتے تھے پرانی تاریخ میں بھی سٹیمپ پیپرز مہیا کرتے تھے۔