ضم شدہ اضلاع میں تما م محکموں کو موثراقدامات اٹھانے طاہئے ، محب اللہ خان
پشاور(سٹاف رپورٹر)ضم شدہ اضلاع کے لیے محکمہ زراعت ولائیو سٹاک کے تمام شعبوں کو موثر اقدامات اٹھانے چاہیے۔محب اللہ خان خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت، لائیوسٹاک، فشریز و امداد باہمی محب اللہ خان کی زیر صدارت پیر کے روز پشاور میں محکمہ زراعت و لائیو سٹاک کے ضم شدہ اضلاع کےلئے آئندہ تین سالوں کے نئے تیزتر ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی غور خوص ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت اسرار خان،فوکل پرسن محکمہ زراعت و لائیوسٹاک ڈاکٹر شیر محمد، چیف پلاننگ آفیسر اور تمام ونگز کے ڈی جیز نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر زراعت کو زرعی اور لائیو سٹاک کے شعبے کے لئے مجوزہ نئے منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر وزیرزراعت نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں نئے منصوبوں کے لئے محکمہ کے تمام ونگز کو موثر اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ صوبہ زرعی میدان میں خود کفالت حاصل کرسکے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ محکمہ امور حیوانات توسیع جن میں موبائل ویٹرنری کلینکس کی تشکیل ، محکمہ زراعت توسیع میںگندم، مکئی ، آلوکے تخم کی پیداوار ، موسمی اور غیر موسمی سبزیوں محکمہ زراعت تحقیق 7 تحقیقی سٹیشن ، مٹی اور پانی کے تجربے کے لئے 6 لیبارٹریز، محکمہ ما ہی پروری ضم شدہ اضلاع میں ماہی پروری کی ترقی اور قیام اور موجودہ مچھلی فارمز کی بحالی، محکمہ حیوانات تحقیق ضم شدہ اضلاع (باجوڑ، کرم اور جنوبی وزیرستان) میں جانورں کی تحقیق اور امراض کی تشخیص کے سنٹر کا قیام ، صوبہ خیبر پختونخوا میں پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ کے قیام، ضم شدہ اضلاع میں FMD سنٹر کی اپ گریڈیشن ، محکمہ تحفظ ارضیات صوبہ خیبر پختونخوا کے بارانی علاقوں میں پانی کا تحفظ، زرعی انجنئیرنگ کے تحت قابل کاشت زمین کی ہمواری ااور زرعی ٹیوب ویلوں پر شمسی آلات کی تنصیب کے منصوبے قابل ذکر ہےں۔