چیک پوسٹ حملہ، ایم این اے علی وزیر 8روز کیلئے سی ٹی ڈی کے حوالے، پشاور منتقل
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد دہشت گردی عدالت نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما ایم این اے علی وزیر کو 8 روز کیلئے سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر حملے میں ملوث پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کو بنوں کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت کے جج نے علی وزیر کو 8 دن کیلئے انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی حوالے کرنے کا حکم دیا جس کے بعد انھیں پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔
علی وزیر
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آبادہائیکورٹ نے پی ٹی ایم پر پابندی سے متعلق درخواست پر فریقین سمیت وزارت داخلہ سے جواب طلب کرلیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر پابندی لگانے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت عدالت نے کہا کہ ادارے اپنے قوانین پر سختی سے مکمل عملدرآمد کریں۔عدالت نے وزارت داخلہ سے تحریری جواب طلب کرلیا جبکہ دیگر فریقین سمیت منظور پشتین، علی وزیر اور محسن داوڑ سے بھی جواب طلب کیا گیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو 3 جون تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ وزارت داخلہ، پی ٹی اے اور پیمرا اپنے قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہی پی ٹی ایم رہنما گلالئی اسماعیل کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ملک، مذہب اور اداروں کیخلاف کوئی بات ہو تو کارروائی کرنا پیمرا پر لازم ہے، اس طرح کی ایک درخواست کو نمٹاچکے ہیں۔عدالت نے اس معاملے پر بھی پی ٹی اے، پیمرا، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔علاوہ ازیں پی ٹی ایم کی رکن گلالئی اسماعیل کیخلاف اسلام آباد کے تھانہ کورال اور شہزاد ٹاؤن میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت الگ الگ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔دونوں مقدمات میں پی ٹی ایم رکن کے خلاف ریاست مخالف تقریر کرنے، ریاست اور اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام لگایا گیاہے۔مقدمات کے متن میں کہا گیا ہیکہ گلالئی اسماعیل نے ریاست مخالف تقاریر کیں، انہوں نے اپنی تقاریر میں اداروں کیخلاف اکسایا اورنفرت پیدا کی، گلالئی اسماعیل نے پشتونوں کیدلوں میں دیگر اقوام کیخلاف اشتعال انگیزی پیدا کی۔مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ دس سالہ فرشتہ سے زیادتی اور قتل کے خلاف لوگ احتجاج کررہے تھے، گلالئی اسماعیل نے خطاب کرکے ریاست، فوج کے خلاف نفرت انگیز الفاظ استعمال کیے، پشتونوں کے دلوں میں ریاست کے خلاف نفرت انگیز تقریر، بغاوت اور تشدد پر اکسانے کی کوشش کی، گلالئی اسماعیل کی تقریر سن کر لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا۔
پی ٹی ایم پابندی