عمر ہ اور حج کی ادائیگی تا حکم ثانی بند، سعودی حکومت کا مساجد کھولنے کا فیصلہ
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) سعودی عرب کی حکومت نے نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے مساجد کھولنے کا فیصلہ کرلیا، تاہم عمرہ اور حج کی ادائیگی تاحکم ثانی بند رہے گی۔سعودی عرب کی وزارت اسلامی امور کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مکہ معظمہ کی مساجد کے سوا باقی تمام مساجد میں با جماعت نماز اور جمعہ کی نماز کی ادائیگی کی اجازت دیدی گئی۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے کہا ہے کہ مکہ معظمہ کی مساجد کے سوا ملک کی تمام مساجد میں نماز جمعہ اور با جماعت نمازوں کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔اس حوالے سے حکومت کی طرف سے مساجد میں نماز اور عبادت کے لیے نیا میکا نزم تیار کیا ہے۔ مساجد کو اذان سے15منٹ قبل کھولا جائے گا اور فرض نماز کی ادائیگی کے 10 منٹ کے بعد مساجد کو بند کردیا جائے گا۔ اذان اور اقامت کے درمیان 10 منٹ کا وقفہ ہوگا،خطبہ جمعہ صرف 15 منٹ دینے کی اجازت ہوگی، نمازوں کی ادائیگی کے دوران مساجد کے تمام دروازے اور کھڑکیاں کھلی رکھی جائیں گی۔ عارضی طور پر مساجد سے قرآن پاک کے نسخے اور کتب اٹھا لی گئی ہیں،مساجد میں ہرطرح کے دینی اور تعلیمی درس وتدریس اور تحفیظ القرآن کا سلسلہ تا حکم ثانی بند رہے گا۔نئے میکا نزم کے تحت دو نمازیوں کے درمیان دو نمازیوں کی جگہ خالی چھوڑی جائے گی جبکہ دو صفوں کے درمیان ایک صف خالی رکھی جائے گی،مساجد کے تمام واٹر کولر بند کردئیے جائیں گے، مساجد میں کسی قسم کے کھانے پینے کی اشیا تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ نمازوں کے ادائیگی کے دوران مساجد کی وضو گاہ کو بند رکھا جائے گا۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وضو گھروں سے کرکے مساجد میں آئیں۔سعودی وزیر برائے مذہبی امور آل الشیخ کی ہدایت کے مطابق جمعہ کی نماز کیلئے مساجد میں احتیاطی تدابیر کے تحت نماز جمعہ سے صرف 20 منٹ قبل اذان کی جائے گی۔ مساجد کو نماز جمعہ سے 20 منٹ قبل کھولا اور نمازکے 20 منٹ بعد بند کردیا جائے گا۔علاوہ ازیں کورونا کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں کے خاتمے کے پہلے مرحلے کا آغازآج سے ہوگا اور پورے ملک میں نافذ کرفیو کو 15 گھنٹے تک محدود کردیا جائے گا۔30 مئی سے صبح 6 سے رات 8 بجے تک شہروں کے درمیان آمدو رفت بحال کردی جائے گی۔ 21 جون سے کرفیو کے خاتمے کے باوجود شہریوں کیلئے ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
سعودی عرب