بھار ت ہو ش کے ناخن لے ہم اپنے دفاع کا بھر پور حق رکھتے ہیں: شا ہ محمود قریشی
اسلام آباد(آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت سے کہاہے کہ وہ امن سے رہے اور ہوش کے ناخن لے ورنہ کوئی جارحیت کی تو اس کامنہ توڑ جواب دیاجائے گا، بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کی تو پاکستانی عوام اور افواج تیارہیں،بھارت جارحیت پر تلا ہوا ہے اور وہ پاکستان کو اشتعال دلانے کی کوشش کررہا ہے،ہماری امن کی خواہش کوکمزوری نہ سمجھا جائے۔ بدھ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہاہے کہ بحیثیت وزیرخارجہ بھارت کو دو ٹوک اعلان ہے کہ امن سے رہو ہوش کے ناخن لو،پاکستان کے خلاف جارحیت کی تو پاکستانی عوام اور افواج تیارہیں، وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت کی جانب سے کوئی بھی جارحیت کی گئی تو منہ توڑ جواب دیا جائے،بھارت جارحیت پر تلا ہوا ہے،بھارت پاکستان کو اشتعال دلانے کی کوشش کررہا ہے،وزیرخارجہ نے کہاکہ ہم نے صبر کادامن نہیں چھوڑا اور نہ چھوڑیں گے، ہم اپنے دفاع کا بھرپورحق رکھتے ہیں۔ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ پاک فوج نے بھارت کا ڈرون مارگرایا ہے، شاہ محمو دنے کہاکہ ہم امن کے راستے کو ترجیح دیتے ہیں،امن کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔قبل ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہا ہے، بھارت متنازعہ علاقوں میں تعمیراتی کام‘سڑکیں اور فوجی بنکرز بنا رہا ہے جو کہ اس کے توسیع پسندانہ عزائم کو ظاہر کرتا ہے‘لداخ کے متنازعہ علاقے میں تعمیرات سے بھارت عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے‘ بھارت افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے‘بھارت مقبوضہ کشمیر سمیت خطے کے تمام متنازعہ معاملات پربات چیت اور مذاکرات کو ترجیح دے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مشرقی لداخ میں چینی اور بھارتی افو اج کی جھڑپ کے بعد بھارت کے ارادے اچھے دکھائی نہیں دے رہے کیونکہ بھارت نے پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں محاذ آرائی کی کیفیت پیدا کی ہوئی ہے جو ظلم ہو رہا ہے وہ سب نے دیکھا اور دیکھ رہا ہے۔ بھارت کا نیپال کے ساتھ رویہ بھی درست نہیں جبکہ بھارت افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ 1962ء میں لداخ میں چین اور بھارت کے مابین جنگ بھی ہو چکی ہے جبکہ اب پھر بھارت نے متنازعہ علاقے میں جارحانہ رویہ اپنایا ہے جس سے پورے خطے کا امن خطرے میں ہے۔ پاکستان کی خواہش ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سمیت خطے کے تمام متنازعہ معاملات کو بات چیت اور مذاکرات کو ترجیح دے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سے اپیل ہے کہ وہ بھارتی جارحانہ اور امن دشمن پالیسیوں کا نوٹس لے تاکہ خطے میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔
شاہ محمود
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے کہاہے کہ بھارت نہ صرف خطے میں امن و سلامتی بلکہ اپنی ملک کی حدود میں موجوداقلیتوں کے انسانی حقوق اور زندہ رہنے کی آزادی کے حق کو خطرے میں ڈال رہا ہے، چین نے لائن آف ایکچول کنٹرول اور سرحدی علاقوں میں اصولی پوزیشن لی ہے اور بھارت کو چین سے پیچھے دھکیلا گیا ہے،بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے باعث چین، پاکستان اور نیپال جیسے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں،بھارتی حکمران اسلاموفوبیا اور اقلیتوں کی بے دخلی اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔سرکاری نشریاتی ادار ے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عائشہ فاروقی نے کہاکہ بھارت اپنے یکطرفہ اقدامات کے ذریعے خطے میں آر ایس ایس کے ایجنڈے کو نافذ کرنا چاہتا ہے جوکہ علاقے میں امن وسلامتی کیلئے ایک خطرہ بن گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے مشرقی لداخ کے متنازعہ علاقے میں لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ بعض یکطرفہ اقدامات کئے ہیں تاکہ زمینی صورتحال کو تبدیل کیاجاسکے جس پر چین نے اس سلسلے میں ایک موقف اختیار کیا ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقو ق کی سنگین پامالیوں کے بارے میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت ہلاکتیں عروج پر ہیں اور کشمیریوں کو بھارتی قابض فورسز کی طرف سے بدترین ظلم و تشدد کاسامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ شہید کشمیری نوجوانوں کی میتوں کو بھی تدفین کیلئے ان کے اہلخانہ کو نہیں دی جارہی ہیں۔عائشہ فاروقی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے بے گناہ عوام جنہیں کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے علاج معالجے کی اشدضرورت ہے انہیں اس سہولت سے محروم رکھا جارہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ