سندھ حکومت کا چینی کی برآمد کی اجازت دینے پر وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ

سندھ حکومت کا چینی کی برآمد کی اجازت دینے پر وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ
سندھ حکومت کا چینی کی برآمد کی اجازت دینے پر وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ حکومت نے چینی کی برآمد کی اجازت دینے پر وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا،مرتضیٰ وہاب نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ اور سندھ حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ انکوائری کمیٹی نے 18 روز بعد اپنی رپورٹ وزیراعظم کو جمع کرائی تھی،وزیر اعلیٰ سندھ ماضی کے تمام انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہوئے،انہوں نے کہاکہ چینی انکوائری رپورٹ پر وزیر اعلیٰ سندھ کو نوٹس ملا نہ سوالنامہ، وزیر اعلیٰ سندھ نے 13 مئی کو ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے انکوائری کمیشن کو خط لکھا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں میں سندھ حکومت نے شوگرملزکو کوئی سبسڈی نہیں دی، ای سی سی نے وزارت خزانہ کو دو ارب روپے ریلیز کرنے کی ہدایت کی،وفاقی حکومت بدنیتی پر یقین رکھتی ہے ، ان کا مقصد وزیراعظم کو بچانا تھا،وزیر اعظم سے انکوائری کی جائے سبسڈی کیوں دی،انکوائری شفاف ہونی چاہیے، چینی انکوائری رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔
ناصر شاہ کاکہنا ہے کہ سندھ حکومت کورونا سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا ر ہی ہے ،سندھ حکومت کورونا کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سے متحرک ہے، انہوں نے کہاکہ چینی انکوائری کمیشن نے جن ایکسپورٹرز کو مورد الزام ٹھہرایاان کا ذکرنہیں کیا جارہا،چینی رپورٹ پر سندھ حکومت کو تنقید کانشانہ بنایا جارہا ہے، آج فرشتوں کی حکومت میں چینی مہنگی کیوں ہے،وزیر ا عظم نے چینی ایکسپورٹ کی اجازت دی ان کا ذکر ہی نہیں۔